ہم…ہم حسینؓ اور حسینیت کے دعویدار …محرم کے ان پاک اورمتبرک ایام میں ہر گلی اور کوچے سے یاحسینؓ یاحسین ؓکی ہم صدائیں لگاتے ہیں…ہر سو یہی آواز ‘ یہی صدا اور یہی نعرہ بلند ہو تا ہے کہ معرکہ کربلا اصل میں حق اور باطل میں لڑائی تھی …حق اور باطل میں معرکہ تھا‘جس میں حسینؓ ‘… ہمارے حسینؓ نے سر پاک دیا لیکن یزید کو اپنا دست مبارک نہ دیا … یقینا کربلا میں جیت حق کی ہوئی ‘ ہمارے حسین ؓکی ہو ئی اور یزید کو شکست فاش ملی…پریہ چودہ سو سال پہلے کی بات ہے ۔ ہم…ہم حسینؓ اورحسینیت کے دعویدار… … ہمارا ہر قدم ‘ ہر عمل ہمارا ایک ایک فعل ہمارے حسینؓ اور فلسفۂ حسینیت کیخلاف ہے ۔ہمارے حسینؓ نے باطل کا ساتھ نہیں دیا اور ہم آٹھوں پہر باطل کی خوشنودی حاصل کرنے کے جتن کرتے رہتے ہیں … ہم جھوٹ کے سہارے زندہ ہیں ۔بات بات پر جھوٹ ‘ قدم قدم پر مکر و فریب۔جھوٹ ‘ دھوکے بازی ‘ ریاکاری ‘ مکاری اور فریب ہماری رگ و پے بس گیا ہے … ہم حسینیت کے دعویداروں نے اس سب کو نہ صرف قبول کیا ہے بلکہ اسے فروغ بھی دے رہے ہیں … ہم قد م قدم پر اپنے حسینؓ کو ناراض کرتے ہیں ‘ ہمارا ہر ایک قدم حسین ؓاور حسینیت کیخلاف ہے پھر بھی ہمارا دعویٰ کہ ہمارے ہیں حسین ؓ… یہ جھوٹا دعویٰ ہے ‘ اس میں ریاکاری ہے‘ اس میں فریب ہے اور کچھ نہیں ۔یزید نے ایک بار ہمارے حسین ؓکے جسم پر وار کیا‘ ضرب لگائی اور ہم بار بار اپنے حسین ؓکی روح پروار کررہے ہیں… حسینیت کی روح اور فلسفے پر حملہ آور ہوتے ہیں ‘ صبح شام ہو تے ہیں …رات دن ہوتے ہیں ‘ ہر روز ‘ ہر دن ہو تے ہیں ۔ہم وہ کررہے ہیں جو ہمارے حسینؓ نے کرنے سے منع فرمایا ۔یقینا ہمیں حسینؓ… اپنے حسینؓ پر فخر ہے کہ انہوں نے وہ کیا جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں …کوئی نظیر نہیں ۔ہمیں اپنے حسین ؓپر فخر ہے لیکن کیا حسینؓ کو ہم پر فخر ہو گا؟حسینؓ سچ اور سچائی کے علمبرار … اور ہماراروم روم جھوٹ اور فریب میں غوطہ زن …پھر بھی ہمارا دعویٰ کہ ہمارے ہیں حسینؓ… بھلا یہ کیسا عشق ہے … یہ عشق نہیںہے‘ بالکل بھی نہیں ہے… یہ عشق کے نام پر دھوکہ ہے‘ ریاکاری ہے ‘ مکر و فریب ہے… مکاری ہے ۔یہ سچا عشق نہیں… بالکل بھی نہیں ‘بلکہ عشق کا صرف دعویٰ ہے۔ ہے نا؟