صاحب ایک بات جو ہم سمجھ گئے ہیں اور… اور سو فیصد سمجھ گئے ہیں وہ یہ ہے کہ اسلامی ممالک کی تنظیم‘ او آئی سی کو اپنی عزت پیاری نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے ۔ یہ بار بار کشمیر کے بارے میں کوئی بے ہنگم بیان دے کر اپنی عزت کا کچرا کرا رہی ہے … کیوں کرا رہی ہے‘ ہم نہیں جانتے ہیں کہ … کہ ہم اگر کچھ جانتے ہیں تو … تو صرف یہ ایک بات کہ او آئی سی کو اپنی عزت کا کوئی خیال نہیںہے… ہوتا تو شاید یہ اپنی ان حرکتوں سے باز آجاتی… اور کب کی آجاتی ۔جمعہ کو دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی کے تین سال مکمل ہو گئے اور او آئی سی نے اس موقع پر بھی ایک بیان جاری کیا … جس میں اقوام متحدہ سے مسئلہ کشمیر حل کرنے پر زور دیا گیا… اب تک او آئی سی نے کشمیر کے مسئلہ کو حل کرنے کے بیانات کا ایک ہمالیہ کھڑا کیا … کیا اس سے’ مسئلہ‘ کشمیر حل ہوا ؟ جواب ہم بھی جانتے ہیں اور… اور آپ بھی …اور ہاں او آئی سی بھی ۔ او آئی سی بھی جانتی ہے کہ وہ ’مسئلہ ‘کشمیر پر کوئی بھی بیان رسم پوری کیلئے جاری کرتی ہے… پاکستان کے ’دباؤ‘ میں آکر جاری کرتی ہے کہ … کہ اگر او آئی سی خود بھی اس میں یقین رکھتی … مسئلہ کشمیر کے’مسئلہ‘ ہونے میں یقین رکھتی… اس کے حل میں کوئی دلچسپی رکھتی تو … تو صاحب آج صورتحال مختلف ہوتی اور… اور اس لئے ہو تی کہ … کہ او آئی سی میں ایسے کئی رکن ممالک ہیں… جن کے بھارت کے ساتھ اچھے اور دوستانہ تعلقات ہیں… وہ چاہتے تو … تو بھارت پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے مسئلہ کے’حل‘ کی کوئی راہ نکالتے … لیکن… لیکن وہ ایسا نہیں چاہتے ہیں اور… اور اس لئے نہیں چاہتے ہیں کہ اصل میں ’مسئلہ ‘کشمیر … مسئلہ نہیں ہے‘ بلکہ پاکستان کو ایک مسئلہ در پیش ہے… اور وہ اپنے اس مسئلہ … بھارت سے دشمنی اور بنگلہ دیش کا بدلہ لینے کے مسئلہ کیلئے کشمیر کی آڑ میں او آئی سی کو استعمال کرنا چاہتا ہے اور… اور او آئی سی اسے خوش رکھنے کیلئے کبھی کبھی ایک عدد بیان دے کر بھارت کے ہاتھوں اپنی بے عزتی کراتی ہے… اورہاںخجالت بھی ۔ ہے نا؟