شرم ان کو مگر نہیں آتی ہے اور… اور بالکل بھی نہیں آتی ہے ۔ جی ہاں ہم پاکستانی میڈیا کے اُس ایک حصے کی بات کررہے ہیں جس نے ملک کشمیر کے بارے میں سچ نہ بولنے کی قسم کھا رکھی ہے … میڈیا کا یہ حصے کشمیر ‘ کشمیر کے زمینی حقائق کے بارے میں جو غلط اور گمراہ کن خبریں پیش کرتا آیا ہے … وہ کچھ اور ہو سکتا ہے‘ لیکن صحافت نہیں … بالکل بھی نہیں ۔ اسے ہم پروپیگنڈا بھی نہیں کہہ سکتے ہیں کہ پروپیگنڈا کا بھی اپنا ایک طریقہ ہو تا ہے … پانچ اگست کو ملک کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کے تین سال مکمل ہو گئے… ملک کشمیر میں جمعہ کو حالات معمول پر رہے ‘ لوگ اپنے معمولات زندگی میں مصروف رہے… دکانیں‘ بازار اور دفاتر کھلے رہے‘ ان میں معمول کا کام ہوتا رہا… تعلیمی اداروں میں بھی معمول کے مطابق درس و تدریس کی سرگرمیاں جاری رہیں… غرض سب کچھ معمول میں کے مطابق ہوا… لیکن پاکستانی میڈیا کے اس حصے کی سنی جائے تو… تو پانچ اگست جمعہ کو ملک کشمیر میں’بھر پور‘ ہڑتال کی گئی ۔اب آپ ہی بتائیے کہ آپ اس کو کیا کہیں گے …؟یہ پاکستانی میڈیا کا وہی حصہ ہے جو کشمیر میں فورسز کے ساتھ مقابلوں میں ہلاک ہونے والے جنگجوؤں کو بھی عام شہری کے طور پر پیش کرتا آیا ہے… اس حصے نے ملک کشمیر کے بارے میں کبھی سچائی سے کام نہیں لیا… کبھی سچ نہیں لکھا… سچ نہیں کہا… الٹاحقائق کو ان کے سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کرنے کی روش اس نے جاری رکھی اور… اور اسی کو صحافت بھی سمجھا ۔لیکن صاحب ! یہ صحافت نہیں ہے… یہ صحافت کے نام پر کثافت ہے … جہالت ہے۔کشمیر میں لوگ ۵؍ اگست کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں اور… اور کیا نہیں … سچ تو یہ ہے کہ نہ صرف امسال بلکہ گزشتہ سال بھی پانچ اگست کو ملک کشمیر میں کوئی ہڑتال نہیں ہوئی…لوگ اپنے اپنے کاموں میں مصروف رہے … پھر پاکستانی میڈیا کا یہ حصہ کشمیر کے بارے میں کیوں غلط معلومات کو پیش کررہا ہے… صاحب !اس کی ایک ہی وجہ ہو سکتی ہے اور… اور وہ یہ کہ پاکستانی میڈیا کا یہ حصہ نہیں چاہتا ہے کہ ملک کشمیر میں امن رہے ‘ سکون رہے‘ لوگ اپنے اپنے کام میں مصروف رہے… یہ ایسا نہیں چاہتا ہے…یقینا پاکستانی سٹیٹ بھی ایسا نہیں چاہتی ہے… لیکن صاحب یہاں ہم بات میڈیا کی کررہے ہیں اور… اور میڈیا اگر کچھ نہ کرے تو … تو کم از کم سچ تو بولے ۔ لیکن پاکستانی میڈیا کے اس حصے سے اتنا بھی نہیں ہوپا رہا ہے … اور بڑی بے شرمی سے ملک کشمیر کے بارے میں جھوٹ پہ جھوٹ کہے جارہا ہے …اور ایسا کرنے میں اسے شرم بھی نہیں آتی ہے… اور بالکل بھی نہیں آتی ہے ۔ ہے نا؟