کیف/۲۰مارچ
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اتوار کو کہا کہ روس نے جس طرح ماریوپول پر دہشت گردانہ حملہ کیا اسے صدیوں تک یاد رکھا جائے گا۔
سی این این نے یوکرین کے صدر کے حوالے سے کہا کہ ماریوپول جنگی جرم کی مثال کے طور پر تاریخ میں یاد کیا جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس جنگ میں روسی فوج کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے اور اب تک۸۰سے ۹۰فیصد روسی یونٹس تباہ ہو چکے ہیں۔
یوکرین پر روسی فوج کے حملے کو۲۴دن گزر چکے ہیں اور یوکرینیوں نے دکھایا ہے کہ وہ ایک فوج سے زیادہ بہتر طریقوں سے لڑنا جانتے ہیں۔ یوکرین کی فوج کئی دہائیوں سے مختلف حالات اور علاقوں میں لڑ رہی ہے ۔ ہم اپنے ضمیر اور حوصلے کے بل بوتے پرروس کی یوکرین میں بھیجی گئی فوج اورہتھیاروں کی مقدارکا سامنا کر رہے ہیں۔
سی این این کے مطابق یوکرین کے صدر نے دعویٰ کیا کہ جن علاقوں میں شدید لڑائی ہورہی ہے ۔ دفاعی فرنٹ لائن روسی فوجیوں کی لاشوں سے بھری پڑی ہے اور کوئی انہیں اٹھانے والا نہیں۔ روسی فوج کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید یونٹ بھیجے گئے ہیں۔
زیلنسکی نے کہا کہ اگرچہ آٹھ انسانی راہداری جنگ زدہ علاقوں سے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کے لیے کام کر رہی ہے لیکن روسی فوج کی جانب سے شدید گولہ باری کی وجہ سے اسے کیف کے علاقے بورودیانکا سے لوگوں کو نکالنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ .