چندی گڑھ//
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ کو کہا کہ منشیات کے تئیں مرکز کی زیرو ٹالرینس پالیسی کے نتائج سامنے آرہے ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ ریاستیں منشیات کی لعنت کے خلاف جنگ میں مرکز کے ساتھ مل کر کام کریں۔
امت شاہ، جو چندی گڑھ کے ایک روزہ دورے پر تھے، نے منشیات کے مسئلے کو ختم کرنے کیلئے مرکز کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی بات کی اور اس بات پر زور دیا کہ ایک صحت مند معاشرے اور خوشحال قوم کے مقصد کو حاصل کرنے کیلئے منشیات کے تئیں صفر رواداری کی پالیسی ضروری ہے۔
اس کے علاوہ، یہ سیکورٹی کے نقطہ نظر سے اہم تھا کیونکہ ’منشیات کی تجارت سے حاصل ہونے والی گندی رقم کو ملک کے خلاف سرگرمیوں میں استعمال کیا جاتا ہے‘‘۔
وزیر داخلہ نے منشیات کی اسمگلنگ اور قومی سلامتی پر دو روزہ قومی کانفرنس کا افتتاح کرنے کے بعد ان خیالات کا اظہار کیا
کانفرنس میں پنجاب کے گورنر بنواری لال پروہت، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر اور پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان، ہوم سکریٹری اجے بھلا اور این سی بی کے سربراہ ایس این پردھان موجود تھے۔
امیت شاہ نے منشیات سے متعلق معاملات کے لیے فاسٹ ٹریک اور خصوصی عدالتوں کے قیام کے بارے میں بھی بات کی۔اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ پنجاب میں منشیات کا مسئلہ زیادہ ہے، امیت شاہ نے اس لعنت کے خلاف لڑائی کیلئے ریاست کو نریندر مودی حکومت کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکز پنجاب میں فرانزک لیب اور این سی بی کا ایک چھوٹا مرکز قائم کرے گا۔شاہ نے کہا’’آج پنجاب کے چیف چیف یہاں ہیں۔ سب کہہ رہے ہیں کہ منشیات کا مسئلہ پنجاب میں زیادہ ہے اور مجھے لگتا ہے کہ منشیات کا مسئلہ پنجاب میں زیادہ ہے۔ یہ ایک سرحدی ریاست ہے اور اگر مسئلہ زیادہ ہے تو ہمیں مزید کوششیں کرنی ہوں گی‘‘۔
شاہ کاکنا تھا’’اگر ریاستی حکومت زمین الاٹ کرتی ہے، تو مرکز امرتسر میں ایک فرانزک لیب اور تربیتی مقصد کے لیے این سی بی کا ایک چھوٹا مرکز قائم کرے گا‘‘۔
منشیات کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیتے ہوئے شاہ نے کہا’’حکومت ہند منشیات کی لعنت سے لڑنے کے لیے پنجاب حکومت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ہمیں پنجاب کے نوجوانوں کو منشیات کی لعنت سے نکالنا ہے۔ ہم اس کے ساتھ جو بھی کوششیں کرتے ہیں کھڑے ہیں‘‘۔
منشیات کے استعمال کی روک تھام کے لیے اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے، شاہ نے کہا کہ رجسٹر ہونے والے مقدمات کی تعداد میں ۲۰۰ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات سالوں (۲۰۱۴۔۲۰۲۱) کے دوران گرفتاریوں میں ۲۶۰ فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ۲۰۰۶۔۲۰۱۳ کے درمیان۵۲ء۱ لاکھ کلوگرام منشیات ضبط کی گئیں جبکہ ۲۰۱۴۔۲۰۲۱ کے درمیان۳ء۳ لاکھ کلوگرام منشیات ضبط کی گئیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ۲۰۰۶ اور۲۰۱۳ کے درمیان۷۶۸ کروڑ مالیت کی منشیات ضبط کی گئی تھیں اور۲۰۱۴۔۲۰۲۱ کی مدت میں یہ تعداد ۲۰ہزار کروڑ تک پہنچ گئی تھی۔
شاہ نے مزید کہا کہ جب نریندر مودی۲۰۱۴ میں وزیر اعظم بنے تو حکومت ہند نے منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی، جبکہ منشیات کے خلاف جنگ جو تیزی سے اور درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے، اس کے نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔