سرینگر//(ویب ڈیسک)
چین کی فوج(پی ایل اے) نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان کے ساتھ کور کمانڈر سطح کی حالیہ میٹنگ میں چار نکاتی’اتفاق رائے‘ طے پایا ہے جس میں دو طرفہ تعلقات کی بحالی کی رفتار کو برقرار رکھنا، اختلافات کو موثر طریقے سے سنبھالنا اور سرحدوں پر استحکام کی حفاظت شامل ہے۔
ہندوستان اور چین۱۷ جولائی کو ہونے والے فوجی مذاکرات کے۱۶ ویں دور میں مشرقی لداخ میں بقیہ نزاعی مقامات پر بقایا مسائل کو حل کرنے میں کوئی پیش رفت کرنے میں ناکام رہے، لیکن جلد از جلد ایک باہمی قابل قبول حل تک پہنچنے کیلئے بات چیت کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
بات چیت کے ایک دن بعد، دونوں فریقوں نے ایک مشترکہ بیان میں اس بات کا اعادہ کیا کہ زیر التوا مسائل کے حل سے خطے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ امن و سکون کی بحالی میں مدد ملے گی اور دوطرفہ تعلقات میں پیشرفت ممکن ہوگی۔
نئی دہلی میں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مذاکرات میں، ہندوستان نے خطے کے باقی تمامنزاعی مقامات سے فوجیوں کو جلد ہٹانے کے لیے سختی سے زور دیا اور اپریل۲۰۲۰ کی جوں کی توں صوتحال بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
چین،انڈیا کور کمانڈر سطح کی میٹنگ کے ۱۶ویں دور پر تبصرہ کرتے ہوئے، چین کی قومی دفاع کی وزارت کے ترجمان، سینئر کرنل وو کیان نے کہا کہ دونوں فریقوں نے ’تعمیری اور مستقبل کے حوالے سے‘مسائل پر بات چیت کی اور چار اتفاق رائے تک پہنچے۔
سینئر کرنل وو کے حوالے سے بتایا کہ کمانڈروں کی میٹنگ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول، چائنا ملٹری آن لائن، چینی فوج کے سرکاری پورٹل کے ساتھ نزاعی مقامات کے تصفیہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے جمعرات کو یہاں ایک آن لائن میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وہ چار نکاتی’اتفاق رائے‘تک پہنچ گئے۔
اتفاق رائے کی وضاحت کرنے کیلئے پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ پہلا نقطہ سیاسی رہنمائی پر عمل پیرا ہونا اور دونوں ممالک کے رہنماؤں کی طرف سے طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر دلجمعی سے عمل درآمد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا اتفاق رائے مجموعی صورتحال پر توجہ مرکوز کرنا اور دوطرفہ تعلقات کی بحالی کی رفتار کو برقرار رکھنا تھا۔
تیسرا اتفاق رائے یہ تھا کہ اختلافات کو مؤثر طریقے سے منظم اور کنٹرول کیا جائے اور مسئلہ حل ہونے تک سرحدی علاقوں میں سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھا جائے۔
ترجمان نے کہا کہ دونوں فریقوں کی طرف سے چوتھا اتفاق رائے یہ تھا کہ بات چیت کو برقرار رکھا جائے اور جلد از جلد ایک باہمی طور پر قابل قبول حل تک پہنچ جائے۔