سرینگر/۲۵جولائی
بھارتیہ جنتا پارٹی( بی جے پی) کے جنرل سکریٹری‘ ترون چ±گ نے پیر کو کہا کہ کشمیر کی دو سیاسی جماعتوں نے سرینگر کو دہشت گردی کا دارلخلافہ بنا دیا تھا ۔
پیر کو تاریخی شہر کے مرکز لال چوک سے موٹر سائےکلوں کی ایک ریلی کو جھنڈی دکھا کر روانہ کرنے کے بعد چگ نے کہا” دو خاندانوں، عبداللہ اور مفتیوں ‘ جنہوں نے ۷۰سال تک حکومت کی‘نے سرینگر کو دہشت گردی کا دارالحکومت بنایا تھا، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے اسے سیاحت اور ترقی کا دارالحکومت بنا دیا ہے“۔
بی جے پی لیڈر نے کہا ”محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا تھا کہ آرٹیکل۳۷ ۰ کی منسوخی کے بعد کوئی بھی جموں و کشمیر میں ترنگا نہیں لہرائے گا، انہیں آج لال چوک کا دورہ کرنے دیں اور دیکھیں کہ کس طرح ہر کوئی ہاتھ میں ترنگا اٹھائے ہوئے ہے“۔
چگ نے کہا”ان دونوں خاندانوں نے دعویٰ کیا کہ آرٹیکل ۳۷۰ کو ختم نہیں کیا جا سکتا، لیکن وزیر اعظم نے اسے ممکن بنایا۔اب یہ دونوں خاندان ہاتھ ملا کر گپکار گینگ کے ساتھ آئے ہیں۔ عبداللہ اور بیٹے اور محبوبہ مفتی صرف زہریلے بیانات دے رہے ہیں“۔
بی جے پی لیڈر کاکہنا تھا کہ عبداللہ اور بیٹے، مفتی اور بیٹے اور نہرو اور بیٹے کو اب عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ نوجوان جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے آگے آئے ہیں۔ بائیکرز ریلی میں جموں و کشمیر کے مختلف حصوں سے نوجوانوں نے بھی شرکت کی۔
چگ نے کہا”انہوںنے جموں و کشمیر کو لوٹ لیا ہے اور ترقی کو یقینی بنانے میں ناکام رہے کیونکہ ان کی ذاتی جائیدادوں میں اضافہ جاری ہے۔ترنگا ہر کشمیری کے دل و دماغ میں ہے، لیکن یہ سیاست دان اس حقیقت کو ماننے سے گریزاں ہیں۔آج کی ریلی کارگل جنگ کے دوران دی گئی قربانیوں کو یاد کرنے کے لیے منعقد کی جارہی ہے۔“
بی جے پی یووا مورچہ کے قومی صدر تیجسوی سوریا نے بھی ریلی سے خطاب کیا ہے۔