سرینگر/۱۶مارچ
شمالی کمان کیجنرل آفیسر کمانڈنگ انچیف لیفٹیننٹ جنرل اپیندر دویدی نے آج کہا کہ فوج مسلسل بڑھتے ہوئے خطرات اور چیلنجوں کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے۔
دویدی نے یہاں ایک تقریب میں بہادری، دونوں افسران اور دیگر رینک کے جوانوں کو بہادری کے اعزازات کے ساتھ ساتھ ممتاز سروس ایوارڈز بھی پیش کیے۔
شمالی کمان کے سربراہ کاکہنا تھا ’’شمالی کمان میں سیکورٹی کی صورت حال بدستور غیر مستحکم ہے، کیونکہ اندرونی سیکورٹی کے خطرات کے علاوہ، شمالی اور مغربی دونوں محاذوں سے مخالفین کا سامنا کرنے والے فعال آپریشنز میں ہم واحد کمانڈ ہیں‘‘۔
دویدی نے مزید کہا’’شمالی کمان مسلسل بڑھتے ہوئے خطرات اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیاری کی اعلیٰ حالت میں ہے‘‘۔
لیفٹیننٹ جنرل دویدی نے یہ بات بھی سامنے لائی کہ ’پوری قوم کے نقطہ نظر‘ نے جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سیکورٹی کی صورتحال میں بہتری لائی ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام صفوں میں غیر معمولی جوش اور حوصلہ مجھے یقین دلاتا ہے کہ سرحدوں کی حفاظت محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
فوجی کمانڈر نے مزید کہا کہ۲۰۲۱ مسلح افواج کے لیے ایک بہترین سال تھا کیونکہ فوجیوں نے شمالی سرحدوں پر اچھی طرح سے مربوط اور جارحانہ جوابی حکمت عملی کے ذریعے غیر معمولی بہادری کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہا’’ہماری افواج نے آزمائش کی اس گھڑی میں مثالی ہمت اور قابل ذکر استقامت کا مظاہرہ کیا ہے۔ میں، ہندوستانی فوج کے بہادر سپاہیوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے آپریشن رکشک، آپریشن میگھدوت اور آپریشن سنو لیپرڈ میں تمام مشکلات کو ٹالتے ہوئے فرض کی لائن میں ان کی اعلیٰ قربانیاں دیں‘‘۔
شمالی کمان کے سربراہ نے کہا کہ فوج ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پرعزم ہے اور سرحدی مسائل کے حل کے لیے فوجی اور سفارتی دونوں طریقوں سے تعمیری بات چیت پر یقین رکھتی ہے۔دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کے لیے امن و سکون کی بحالی ہماری مسلسل کوشش رہی ہے اور رہے گی۔ ہم تمام پیش رفت پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اور اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں گے۔‘‘