جموں/۱۶مارچ
ڈائریکٹر جنرل آف سی آر پی ایف کلدیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر میں حالات بہتری کی جانب گامزن ہے ۔انہوں نے کہاکہ سال۲۲۔۲۰۲۱کے دوران۱۶۲ملی ٹینٹ اور نکسلی مارے گئے اور۱۵سو کے قریب کو گرفتار کیا گیا ۔
اُن کے مطابق فرائض کی انجام دہی کے دوران۱۲سی آر پی ایف اہلکار جاں بحق ہوئے اور۱۶۹کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے جموں میں ایم اے سٹیڈیم میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
سنگھ نے کہاکہ جموں وکشمیر میں حالات بہتری کی جانب گامزن ہے اورپیرا ملٹری فورس کے اہلکار امن و امان کے قیام کی خاطر اپنے فرائض خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔
شوپیاں میں رخصت پر آئے سی آر پی ایف اہلکار کی ہلاکت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈی جی سی آر پی ایف نے بتایا کہ رواں سال اس طرح کا یہ پہلا واقع رونما ہوا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سی آر پی ایف کی ہلاکت میں ملوث ملی ٹینٹوں کو گرفتار کیا گیا۔
سی آر پی ایف کے ڈی جی نے بتایا کہ رخصت پر کون اہلکار گھر آیا جنگجو اس پر بھی نظر گزر رکھے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وادی کشمیر میں تعینات سی آر پی ایف اہلکار اپنی خدمات خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔
ملی ٹینٹوں کی جانب سے مذہبی مقامات کو بطور پناہگاہ استعمال کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پیرا ملٹری فورسز کے چیف نے بتایا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ۔انہوں نے بتایا کہ جہاں پر بھی ملی ٹینٹ چھپے بیٹھے ہیں اُنہیں چن چن کر مارا جائے گا۔
سالانہ امر ناتھ یاترا کے بارے میں سی آر پی ایف کے ڈی جی نے بتایا کہ سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے جائیں گے ۔
اس سے قبل ایم اے سٹیڈیم میں پریڈ سے خطاب کے دوران پیرا ملٹری فورسز کے چیف نے کہاکہ سال ۲۲۔۲۰۲۱کے دوران سی آر پی ایف نے۱۶۲ملی ٹینٹوں اور نکسلیوں کو مار گرایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اس دوران۱۵۰۰کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جبکہ ۷۵۰نے خود سپردگی کی۔
سنگھ کے مطابق سی آر پی ایف نے دو سالوں کے دوران ملی ٹینٹوں اور نکسلیوں سے۴۱۵ہتھیار‘۱۳ہزار گولیوں کے راؤنڈ‘۱۴سو کلو بارودی مواد‘۲۲۵گرینیڈ‘۱۱۵ بم‘۶۱۵ای آئی ڈیز‘۲۴سو ڈٹونیٹرس‘۵۳۳۶ ٹکس‘ نقدی۲۷ء۳کروڑ اور۲۵۷۷۵کلو ممنوع نشیلی اشیائبرآمد کرکے ضبط کی۔
سی آر پی ایف کے ڈی جی نے کہاکہ فرائض کی انجام دہی کے دوران۱۲؍اہلکار وں نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کیا اور۱۶۹زخمی ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پچھلے۸۲برسوں کے دوران سی آر پی ایف کو بہادری کیلئے۲۳۰۹گلنٹری ایوارڈ ملے ۔
سنگھ نے مزید کہاکہ پیرا ملٹری فورس ملک کی طاقتور فورس ہے اور یہ کہ لااینڈ آرڈر کی صورتحال کو بہتر بنانے میں سی آر پی ایف اہلکار کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ انتخابات ہو یا مذہبی فیسٹول سی آر پی ایف اہلکار چوبیس گھنٹے اپنی خدمات انجام دیتے ہیں۔
سی آر پی ایف کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے ڈی جی نے بتایا کہ اس حوالے سے زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔
دفعہ۳۷۰کی منسوخی کے بارے میں ڈی جی سی آر پی ایف نے کہاکہ اس قانون کو منسوخ کرنے کے بعد پیرا ملٹری فورسز نے وادی کشمیر میں امن و امان کے قیام کی خاطر بہترین کام کیا اور مرکزی اور جموں وکشمیر یوٹی انتظامیہ نے اس کی ستائش کی ہے ۔