کٹرا//
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز کہا کہ پہلگام کا واقعہ ’انسانیت اور کشمیریت‘ پر حملہ تھا جس کا مقصد بھارت میں دنگے شروع کرنا تھا۔
مودی نے کٹرا میں ایک جلسے سے خطاب میں کہا’’پاکستان نے پہلگام میں انسانیت اور کشمیری روح پر حملہ کیا۔اس کا مقصد ہندوستان میں فساد بھڑکانا اور کشمیری محنت کش لوگوں کی زندگی کو متاثر کرنا تھا۔ اسی لیے پاکستان نے سیاحوں کو نشانہ بنایا‘‘۔
وزیر اعظم نے دہشت گرد حملے اور بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری تناؤ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جموں اور کشمیر کے لوگوں نے پاکستان کی سازش کے خلاف کھڑے ہونے کی مثال پیش کی۔
مودی نے کہا ’’اس بار لوگوں کی جانب سے دکھائی گئی طاقت نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں دہشت گردی کے خلاف ایک واضح پیغام بھیجا ہے‘‘۔
ان کاکہناتھا’’جموں و کشمیر کے نوجوان اب دہشت گردی کا مضبوط جواب دینے کے لیے پختہ عزم کر چکے ہیں۔ یہی دہشت گردی ہے جس نے وادی میں اسکولوں کو جلا دیا، ہسپتالوں کو تباہ کر دیا اور نسلوں کو برباد کردیا‘‘۔
مودی نے حملے میں ہلاک ہونے والے عادل کو یاد کیا اور کہا’’عادل اپنے خاندان کی کفالت کے لیے پہلگام کام کرنے گیا تھا۔ لیکن دہشت گردوں نے اسے بھی مار ڈالا۔ تاہم، جموں و کشمیر کے عوام نے حوصلے کا مظاہرہ کیا اور دنیا بھر کے دہشت گرد ذہنیت کو ایک واضع پیغام دیا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا’’جب بھی پاکستان ’آپریشن سندور‘کا نام سنتا ہے تو اسے اپنی شرمناک شکست کی یاد آتی ہے‘‘۔
۲۲ ؍اپریل کو جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں پہلگام میں دہشت گردی کے حملے میں ۲۶؍افراد ہلاک ہوئے، جس میں دہشت گردوں نے صرف مردوں کو نشانہ بنایا، جن میں سے کئی اپنے بیویوں کے ساتھ تھے۔بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اس دہشت گردی کے حملے کے بعد بڑھ گئی، بھارت نے ۷ مئی کو پاکستان اور پاکستان زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے پر ہدف دار حملے کیے۔
بھارت نے ۷ مئی کی ابتدائی صبح آپریشن سندور شروع کیا، جس میں پاکستان اور پاکستانی مقبوضہ کشمیرمیں نو دہشت گرد کیمپوں پر بمباری کی گئی۔
صبح سے پہلے کے حملوں ‘جن میں کم از کم ۱۰۰ دہشت گرد ہلاک ہوئے‘ مغربی سرحد پر حملوں اور جوابی حملوں کا سلسلہ شروع کیا، جس میں جنگی طیارے، میزائل، مسلح ڈرونز، اور شدید توپ خانہ اور راکٹ کی لڑائیاں شامل تھیں۔ایسے ہی ایک جوابی حملے میں ۹/۱۰ مئی کی رات ایئر فورس نے ۱۳ پاکستانی ایئربیس اور فوجی تنصیبات پر حملہ کیا۔
چار دن کی لڑائی کے بعد،۱۰ مئی کو فوجی دشمنی کو روک دیا گیا جب دونوں ممالک نے ایک سمجھوتے پر پہنچ گئے۔