سرینگر/۳۱مئی(ویب ڈیسک)
بھارت کی فوج نے پہلی بار یہ تصدیق کی ہے کہ اس نے مئی میں پاکستان کے ساتھ جھڑپوں میں کچھ تعداد میں جنگی طیارے کھوئے۔اس کاکہنا ہے کہ یہ چار روزہ تنازعہ جوہری جنگ کے قریب کبھی نہیں پہنچا۔”اہم بات یہ ہے کہ طیارہ گرا ہے یا نہیں، بلکہ یہ ہے کہ وہ کیوں گرا“۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق یہ بات بھارت کے مسلح افواج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان نے سنیچر کو بلومبرگ ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی۔
جنرل چوہان نے پاکستان کے اس دعوے کو کہ اس نے چھ بھارتی جنگی طیارے گرا دیے، ’بالکل غلط‘ قرار دیا، حالانکہ انہوں نے یہ بتانے سے انکار کیا کہ بھارت نے کتنے طیارے کھوئے۔ان کاکہنا تھا”وہ کیوں گرے، کیا غلطیاں کی گئیں یہ اہم ہیں۔اعداد و شمار اہم نہیں ہیں“۔
جنرل چوہان نے کہا ”اچھی بات یہ ہے کہ ہم اس حکمت عملی کی غلطی کو سمجھنے کے قابل ہوئے جو ہم نے کی، اس کا علاج کیا، اسے درست کیا، اور پھر دو دن بعد دوبارہ اسے لاگو کیا اور اپنے تمام طیاروں کو دوبارہ اڑایا، لمبی دوری کے ہدف پر۔“
جنرل چوہان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ امریکہ نے ایٹمی جنگ کو روکنے میں مدد کی، لیکن انہوں نے کہا کہ یہ ’بہت دور کی بات‘ ہے کہ یہ بتایا جائے کہ کوئی بھی فریق ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کے قریب تھا۔ ان کاکہنا تھا”میں ذاتی طور پر محسوس کرتا ہوں کہ روایتی کارروائیوں کے طریقے اور ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی حد کے درمیان بہت زیادہ جگہ موجود ہے“۔
جنرل چوہان نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ ’رابطوں کے راستے ہمیشہ کھلے‘ تھے تاکہ صورت حال کو کنٹرول کیا جا سکے، جبکہ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ شدت کے درجہ بندی میں ’ایسی مزید ذیلی درجے ہیں جنہیں ہمارے معاملات طے کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے‘ بغیر ایٹمی ہتھیاروں کا سہارا لیے۔
اس سے پہلے بھارتی فضائیہ (آئی اے ایف) کے ایئر مارشل اے کے بھارتی نے ایک پریس بریفننگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ’جنگ میں نقصان معمول کی بات ہے‘ لیکن انھوں نے بھی پاکستانی دعوے پر براہ راست تبصرہ کرنے سے گریز کیا تھا۔
جنرل چوہان نے پاکستان کے دعووں کو کمزور کیا کہ چین اور دوسرے ممالک کے ہتھیاروں کی کارروائی میں مو¿ثر ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ وہ’چلے نہیں‘۔
بھارت کی دفاعی وزارت کے تحت ایک تحقیقاتی گروپ نے اس مہینے کہا کہ چین نے پاکستان کو بھارت کے ساتھ جھڑپ کے دوران فضائی دفاع اور سیٹلائٹ مدد فراہم کی۔”ہم نے پاکستان کے گہرے 300 کلومیٹر اندر فضائی طور پر محفوظ ایئر فیلڈز پر درست حملے کرنے میں کامیابی حاصل کی، ایک میٹر کی درستگی کے ساتھ“۔ بھارتی فوج کے سربراہ نے کہا۔
بھارت اور پاکستان نے عالمی دارالحکومتوں میں اپنی نمائندے بھیجے ہیں تاکہ اس تنازعہ کے بارے میں بین الاقوامی رائے کو متاثر کر سکیں۔
جنرل چوہان نے کہا کہ جنگ بندی برقرار ہے، اور یہ پاکستان کے مستقبل کے اقدامات پر منحصر ہے۔”ہم نے واضح سرخ لکیریں کھینچی ہیں“۔