حکام نے ہفتے کے روز بتایا کہ جموں کے علاقے میں پاکستانی گولہ باری کے باعث مزید دو افراد ہلاک ہو گئے، جس سے ہلاکتوں کی تعداد پانچ ہو گئی۔
حکام نے کہا کہ ایک خاتون جس کی شناخت رشیدہ بی کے نام سے ہوئی، وہ کیری کنگڑ کے منشی خان کی بیوی تھیں اور وہ پونچھ کے مندھر علاقے میں ہلاک ہوئیں۔ جبکہ آشوک کمار، جو بیدپور جٹا کے بالدیو راج کا بیٹا تھا، وہ آر ایس پورہ، جموں میں ہلاک ہوا۔
یہ انتظامیہ کے ایک افسر سمیت تین افراد کی موت کے علاوہ ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق، ایک سینئر انتظامی افسر اور دیگر دو افراد جن میں بہار سے ایک نابالغ بھی شامل ہے، راجوری ضلع میں پاکستان کی گولہ باری میں ہلاک ہوئے۔ایک سینئر افسر نے تصدیق کی کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمشنر راج کمار تھاپا کی موت ہوگئی ہے جب ان کی رہائش گاہ پاکستان کے گولے سے متاثر ہوئی جو 9 اور 10 مئی کی درمیانی رات میں ہوا۔
افسر نے کہا کہ کمار کو شدید چوٹیں آئیں اور وہ جی ایم سی راجوری میں داخل ہونے سے پہلے ہی دم توڑ گیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جی ایم سی راجوری میں مزید دو لاشیں موصول ہوئی ہیں اور یہ بھی پاکستان کی گولہ باری کے باعث ہلاک ہوچکے تھے۔
یہ جوڑا بہار کا رہائشی ہے اور ان میں سے ایک 2 سال کا بچہ تھا۔ دوسرے کی عمر 35 سال بتائی گئی ہے اور دونوں راجوری ضلع کے صنعتی علاقے میں گولہ باری کے نتیجے میں ہلاک ہو گئے، انہوں نے کہا۔
اسی دوران وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے افسوس کا اظہار کیا اور کمار کی موت کو ’مہلک نقصان‘قرار دیا۔ان کا ایک پوسٹ میں کہا تھا”راجوری سے تباہ کن خبر ملی۔ ہم نے جموں و کشمیر انتظامی خدمات کے ایک مخلص افسر کو کھو دیا۔ بالکل کل وہ ڈپٹی سی ایم کے ساتھ ضلع کے دورے پر تھے اور ان میٹنگز میں شریک ہوئے جن کی صدارت میں نے کی“۔
عمر نے مزید کہا”آج افسر کی رہائش گاہ پر پاکستانی گولہ باری ہوئی جس نے راجوری شہر کو نشانہ بنایا اور ہمارے اضافی ضلع ترقیاتی کمشنر شری راج کمار ٹھپا کو ہلاک کر دیا۔ میں اس مہلک نقصان پر اپنے صدمے اور افسوس کو بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں پا رہا۔ ا±س کی روح کو سکون ملے“۔