جموں//
وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے آج جموں کشمیر میں اہم قومی شاہراہوں، ایکسپریس وے اور ٹنل پروجیکٹوں کی پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے ایک اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔
میٹنگ میں بنیادی ڈھانچے کے اہم کاموں کی بروقت اور مؤثر انجام دہی کو یقینی بنانے کے لئے رُکاوٹوں کی نشاندہی کرنے اور ایجنسیوں کے درمیان مؤثر رابطہ کاری کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
وزیراعلیٰ کو این ایچ اے آئی ، این ایچ آئی ڈِی سی ایل ، بی آر او اور پی ڈبلیو ڈی کے ذریعہ چلائے جارہے بڑے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔سیکرٹری تعمیراتِ عامہ بھوپندر کمار نے ایک تفصیلی پرزنٹیشن میں بتایا کہ مختلف مراحل میں تقریباً ۱۸۰۰ کلومیٹر طویل درجن سے زائد بڑی شاہراہوں اور ایک ایکسپریس وے پر کام جاری ہے۔ ان میں قومی شاہراہ۴۴ (جموں۔سرینگر)‘ این ایچ۱۴۴؍اے (جموں۔راجوری۔پونچھ) اور دہلی۔امرتسر۔کٹرا ایکسپریس وے (این اِی۵) جیسے تزویراتی اہمیت کے حامل منصوبے شامل ہیں۔
میٹنگ میں ۱۲ بڑے ٹنل پروجیکٹوں کا بھی جائزہ لیا گیا جن میں زوجی لاٹنل، زیڈمور ٹنل، پنتھل ۔مگرکوٹ ٹنل اور دیگر منصوبے شامل ہیں اورجن میں کئی منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔
کمشنر سیکرٹری مائننگ وِکرم جیت سنگھ نے تعمیراتی مواد کی دستیابی اور کان کنی کی اجازت سے متعلق امور پر روشنی ڈالی اور کچھ زیر اِلتوا ٔمسائل کو اُجاگر کیا جن پر مناسب فورمز پر توجہ کی ضرورت ہے۔
مشیر ناصر اسلم وانی نے ٹریفک کے اہم دباؤ والے مقامات کی نشاندہی کی اور عملی تخفیفی اَقدامات کی تجاویز دیں۔اُنہوں نے جاری شاہراہوں کے ڈیزائن میں طویل مدتی ٹریفک مینجمنٹ کی خصوصیات کو شامل کرنے پر زور دیا۔
وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے منصوبہ وار مسائل اور رُکاوٹوں کا تفصیلی جائزہ لیا اور جموں و کشمیر کے علاقائی دائرہ اِختیار میں موجود دیرینہ رُکاوٹوں پر توجہ دینے کی ہدایت دی۔ اُنہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں تاخیر کا مطلب معاشی ترقی میں رُکاوٹ ہے، اس لئے تمام محکمے بروقت کلیئرنس اور فعال اِنتظامی سہولیت یقینی بنائیں۔
وزیراعلیٰ نے زمین کے حصول، جنگلاتی منظوری اور یوٹیلیٹیز کی منتقلی میں تاخیر پر تشویش کا اِظہار کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو ان امور کو سادہ اور تیز تر بنانے کی ہدایت دی۔اُنہوں نے عوامی نقل مکانی اور جائیدادکے حصول کے معاملے پر منصفانہ، منصوبہ بند بحالی اور بروقت باز آبادکاری کی اہمیت پر زور دیا۔
اُنہوں نے بعض حصوں میں سیکورٹی سے متعلق رُکاوٹوں کا بھی جائزہ لیا اور متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ حفاظتی خدشات والے علاقوں میں سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مکمل رابطہ کاری کے ذریعے منصوبے کے کاموں میں کوئی تاخیر نہ ہو۔
وزیراعلیٰ نے کہا،’’یہ منصوبے جموں و کشمیر کی مستقبل کی اِقتصادی ترقی کی مرکزی شاہراہیں ہیں، ان کی بروقت اور معیاری تکمیل ہماری اوّلین ترجیح ہونی چاہیے۔‘‘
میٹنگ میں وزیراعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، چیف سیکرٹری اَتل ڈولو، وزیراعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری دھیرج گپتا، کمشنر سیکرٹری جنگلات و ماحولیات شیتل نندا،، کمشنر سیکرٹری مائننگ ڈیپارٹمنٹ وِکرم جیت سنگھ، سیکرٹری ریونیو کمار راجیورنجن اور سیکرٹری تعمیراتِ عامہ (آر اینڈ بی) بھوپندر کمار کے علاوہ نیشنل ہائی ویز اَتھارٹی آف اِنڈیا( این ایچ اے آئی)، نیشنل ہائی ویز اینڈ اِنفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کا رپوریشن لمٹیڈ (این ایچ آئی ڈِی سی ایل)، بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او)تعمیرات ِ عامہ محکمہ ( آر اینڈ بی )کے سینئر اَفسران نے شرکت کی۔