سرینگر//
پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے ۔
فوج، پولیس، سی آر پی ایف اور پیرا کمانڈوز کی مشترکہ کارروائیاں جنگلاتی علاقوں اور دشوار گزار پہاڑی علاقوں میں شدت اختیار کر چکی ہیں تاکہ مفرور دہشت گردوں کو تلاش کیا جا سکے اور ان کے معاونین کا خاتمہ کیا جا سکے ۔
اطلاعات کے مطابق پہلگام کے ارد گرد کے جنگلاتی علاقوں اور دیگر دشوار گزار مقامات کو سیکورٹی فورسز نے پوری طرح سے سیل کرکے لوگوں کے چلنے پھرنے پر مکمل طورپر پابندی عائد کردی ہے ۔
جدید نگرانی کے آلات، بشمول ڈرونز، ہیلی کاپٹرز اور کواڈ کاپٹرز کی مدد سے آپریشن کو مزید وسیع کیا گیا ہے تاکہ دہشت گردوں کے ہر ممکن راستے کی نگرانی کی جا سکے ۔
ذرائع کے مطابق پولیس اور فوج نے پہلگام کے قریبی علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ تاچھ شروع کی ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ پہلگام میں سیکورٹی فورسز نے اضافی دستوں کو چپے چپے پر تعینات کیا ہے تاکہ علاقے کی نگرانی اور حفاظتی اقدامات کو مزید مستحکم کیا جا سکے ۔ خاص طور پر سی آر پی ایف اور پیرا کمانڈوز کو اہم جنگلاتی راستوں پر تعینات کیا گیا ہے تاکہ دہشت گردوں کی کسی بھی ممکنہ حرکت کو فوراً روکا جا سکے ۔
پولیس اور سیکورٹی فورسز نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی اطلاع فوراً پولیس کو دیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلگام اور اس کے ارد گرد کے علاقوں کو فوجی چھاونی میں تبدیل کردیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ پہلگام میں۲۲؍اپریل کو دہشت گردوں نے سیاحوں پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں۲۴غیر مقامی سیاح‘ایک مقامی پونی والا اور ایک نیپالی شہری جاں بحق جبکہ کئی دیگر زخمی ہو گئے ۔ اس حملے کے بعد وادی کشمیر میں سیکورٹی کو انتہائی ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔