جموں//
صوبائی کمشنر کشمیر، وی کے بدھوری نے پیر کو عوام سے اپیل کی کہ وہ وادی میں پیٹرول، ڈیزل، ایل پی جی اور غذائی اجناس کی دستیابی کو لے کر کسی بھی قسم کی گھبراہٹ کا شکار نہ ہوں کیونکہ تمام ضروری اشیاء کا وافر ذخیرہ موجود ہے اور صورت حال مکمل طور پر قابو میں ہے ۔
سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وی کے بدھوری نے کہا’’ وادی میں غذائی اجناس کا کافی ذخیرہ دستیاب ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ایل پی جی کا بھی ستّرہ دن کا اسٹاک دستیاب ہے ، جو موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر کافی ہے ‘‘۔
ایندھن کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ڈویژنل کمشنر نے کہا کہ کشمیر میں یومیہ تقریباًایک ہزارکلو لیٹر ڈیزل استعمال ہوتا ہے ، اور اس وقت۱۲۵۰۰کلو لیٹر کا ذخیرہ موجود ہے ، جو تقریباً۱۲سے۱۳دن کے لیے کافی ہے ۔
اسی طرح، پیٹرول کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یومیہ استعمال ۶۲۵کلو لیٹر ہے اور وادی میں اس وقت تقریباًدس ہزارکلو لیٹر پیٹرول موجود ہے ۔
بدھوری نے کہا’’عوام کو پیٹرول پمپس پر قطاریں لگانے یا گھبراہٹ کا شکار ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ صورت حال معمول کے مطابق اور مکمل طور پر قابو میں ہے ‘‘۔
صوبائی کمشنر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ غیر ضروری ذخیرہ اندوزی سے گریز کریں اور افواہوں پر توجہ نہ دیں۔
دریں اثناء بعض تاجروں کی جانب سے منافع خوری کی روک تھام کے لئے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مارکیٹ کا مکمل معائنہ کرنے کیلئے مشترکہ ٹیمیں تشکیل دیں جبکہ سپرنٹنڈنٹ پولیس کو پٹرول پمپس پر اہلکار تعینات کرنے کی ہدایت کی گئی تاکہ لوگوں کی قطاروں کی حوصلہ شکنی کی جاسکے۔
شدید موسمی حالات سے سیب کے باغات کو پہنچنے والے نقصان ات کے بارے میں بدھوری نے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ شدید بارشوں، تیز ہواؤں اور ڑالہ باری سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے مشترکہ ٹیمیں تشکیل دیں اور فوری طور پر اپنی رپورٹ پیش کریں۔
مزید برآں، پھنسے ہوئے سیاحوں کو نکالنے کے حوالے سے، صوبائی کمشنر نے ایس ایس پی ٹریفک رورل اور شوپیاں کے ڈی سی کو ہدایت کی کہ مغل روڈ کے ذریعے سیاحوں کی گاڑیوں کی نقل و حرکت کو ترجیح دی جائے۔
اجلاس میں کمشنر ایس ایم سی نے شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنرز، ایس ایس پیز، آئی ایم ڈی، ہیلتھ، ٹورازم، ایف سی ایس اینڈ سی اے، وی سی ایل سی ایم اے، یو ایل بی، زراعت، باغبانی، اسکول ایجوکیشن، ٹریفک، ٹرانسپورٹ، کے پی ڈی سی ایل، آئی اینڈ ایف سی، پی ایچ ای، پی ڈبلیو ڈی وغیرہ سمیت مختلف محکموں کے افسران۔