سرینگر//
پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ اے ایس دلت کی اپنی کتاب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بارے میں کئے جانے والے انکشافات میں کوئی نئی بات نہیں ہے ۔
محبوبہ نے کہا’’نیشنل کانفرنس کے لیڈر سال ۲۰۱۴میں بھی سرکار بنانے کیلئے رات کو وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملتے تھے‘‘۔
پی ڈی پی صدر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں پارٹی کنونشن سے الگ نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
محبوبہ نے کہا’’اس کنونشن کا مقصد یہ ہے کہ پورے ملک کے مسلمانوں تک یہ پیغام پہنچے کہ اگر جموں وکشمیر کی حکومت ان کے ساتھ نہیں ہے لیکن یہاں کے لوگ اس مشکل گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں‘‘۔
ایک سوال کے جواب میں محبوبہ کا کہنا تھا’’جموں وکشمیر میں حالات کتنے ٹھیک ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہم وقف بل کے خلاف پر امن جلوس نکالنا چاہتے تھے لیکن ہمیں اس کی اجازت نہیں دی گئی‘‘۔
اے ایس دلت کی اپنی کتاب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بارے میں انکشاف کے بارے میں پوچھے جانے پر محبوبہ مفتی نے کہا’’دلت صاحب نیشنل کانفرنس کے قریبی رہے ہیں، آج انہوں نے اپنی کتاب میں لکھا کہ فاروق صاحب چاہتے تھے کہ دفعہ۳۷۰کی منسوخی کے بارے میں ان کے ساتھ مشورہ کیا جائے‘‘۔
پی ڈی پی صدر نے کہا’’اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے ۲۰۱۴میں عمر صاحب رات کو وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملتے تھے کہ وہ ان کے ساتھ کسی بھی شرط کے بغیر حکومت بنائیں‘‘۔
وقف بل کے خلاف عدالت عظمیٰ میں عرضی دائر کرنے پر ان کا کہنا ہے’’ہمارا کیس مضبوط ہے لہذا امید ہے کہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ وقف بل کے خلاف آئے گا‘‘۔