سرینگر/۱۰مارچ
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ حکومت گلمرگ فیشن شو کو پرائیویٹ معاملہ قرار دے کر اپنی ذمہ داری سے بری نہیں ہو سکتی۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا”جوابدہی سے منہ موڑنا اس طرح کے مزید واقعات کےلئے راہ ہموار کر سکتا ہے جو ہماری ثقافت اور معاشرے کےلئے شدید نقصان کے باعث بن سکتے ہیں“۔
سابق وزیر اعلیٰ کا بیان اس وقت سامنے آیا جب وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پیر کے روز اسمبلی میں واضح کیا کہ گلمرگ شو میں حکومت کا کوئی رول نہیں ہے ۔
محبوبہ نے ’ایکس‘پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا”گلمرگ میں منعقدہ حالیہ فیشن شو کی بے ہودہ تصاویر کا مشاہدہ کرنا بہت پریشان کن ہے درحقیقت ایسا واقعہ جو ایک بے حیائی کا تماشا بن گیا رمضان کے مقدس مہینے میں پیش آیا، یہ افسوس سے کم نہیں ہے“۔
پی ڈی پی صدر کا کہنا تھا”یہ افسوسناک ہے کہ نجی ہوٹل والوں کو ان تقریبات کے ذریعے ایسی فحاشی کو فروغ دینے کی اجازت دی جاتی ہے جو ہماری ثقافتی اقدار کے سراسر متصادم ہیں“۔
محبوبہ نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا”حکومت اس فیشن شو کو پرائیویٹ معاملہ قرار دے کر اپنی ذمہ داری سے بری نہیں ہو سکتی“۔انہوں نے کہا”جوابدہی سے منہ موڑنا اس طرح کے مزید واقعات کےلئے راہ ہموار کر سکتا ہے جو ہماری ثقافت اور معاشرے کےلئے شدید نقصان کے باعث بن سکتے ہیں۔“
بتادیں کہ گلمرگ میں ہفتے کو منعقدہ فیشن شو کے خلاف وادی کے سیاسی، سماجی، مذہبی و عوامی حلقوں میں شدید غم وغصہ پایا جا رہا ہے ۔
میر واعظ کشمیر مولوی عمر فاروق نے اس فحش فیشن شو پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاحت کے فروغ کے نام پر اس طرح کی بے حیائی کو کشمیر میں ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ اس پر برہمی کا ظہار کرتے ہوئے اپنے دفتر کے’ایکس‘پر ایک پوسٹ میں کہا”گلمرگ کی تصاویر چونکا دینے والی ہیں“۔انہوں نے کہا”اس میں سیاحت کے بھیس میں ثقافتی یلغار نظر آتی ہے ، کشمیریوں کے جذبات کو بالکل نظر انداز کیا گیا ہے ۔“