جموں//
جموںکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق قرہ کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کو اشاروں میں پیش کیا جا رہا ہے اس کے متعلق کئی چیزوں کو واضح کرنے کی ضرورت ہے ۔
قرہ نے کہا کہ جہاں تک خصوصی درجے کا تعلق ہے تو اس میں بھی واضح ہونا چاہئے کہ کون سی پارٹی خصوصی درجے کی توضیح کر رہی ہے ۔
ان کا کہنا تھا’’اس بارے میں کانگریس کا موقف واضح ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد اگر خصوصی درجے کی کوئی گنجائش رہتی ہے تو وہ ریاستی درجہ ہے‘‘۔
کانگریسی لیڈر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
قرہ نے کہا’’ریاستی درجے کو اشاروں کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے اس میں کوئی ٹائم فریم نہیں ہے اور نہ ہی یہ بتایا جا رہا ہے کہ اس کو کس صورت میں بحال کیا جائے گا‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں کئی چیزوں کو واضح کرنے کی ضرورت ہے ۔
خصوصی درجے کے بارے میں پوچھے جانے پر قرہ نے کہا’’جہاں تک خصوصی درجے کا تعلق ہے تو اس میں بھی واضح ہونا چاہئے کہ کون سی پارٹی خصوصی درجے کی توضیح کر رہی ہے ‘‘۔انہوں نے کہا’’اس سلسلے میں کانگریس کا موقف واضح ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد اگر خصوصی درجے کی گنجائش رہتی ہے تو وہ ریاستی درجہ ہے ، ہم اپنے موقف پر قائم ہیں اور قائم رہیں گے ‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’ہم آئینی ضمانتیںمانگ رہے ہیں چاہے کسی بھی صورت میں ہوں‘‘۔انہوں نے کہا کہ ہم زمین، نوکریوں اور قدرتی وسائل کے تحفظ کے واسطے آئینی گارنٹیز مانگ رہے ہیں۔