سرینگر//
ایس ایس پی بارہمولہ‘ گریندر پال سنگھ کا کہنا ہے کہ منشیات کے عادی افراد کو مجرموں کے بجائے متاثرین کے طور پر دیکھا جانا چاہیے ۔
سنگھ نے کہا تاہم میں اس بات سے اختلاف کرتا ہوں کہ خود کشی اور منشیات کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔
ایس ایس پی نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو سوک ایکشن پروگرام کے تحت رینج پولیس ہیڈ کوارٹر کے زیر اہتمام سکائنگ مقابلے کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
سنگھ نے کہا’’جموں کشمیر پولیس نشے سے نجات کے مراکز اور مختلف سپورٹ پروگراموں کے ذریعے نشے سے لڑنے والوں کی مدد کرنے کے لیے پرعزم ہے ‘‘۔
ایس ایس پی نے نوجوانوں سے تاکید کی کہ وہ پولیس سے مدد طلب کریں اور اپنی زندگیوں کی تعمیر نو کے لیے دستیاب وسائل کا استعمال کریں۔
ایک سوال کے جواب میں سنگھ نے کہا’’میں اس بات سے اختلاف کرتا ہوں کہ خودکشی اور منشیات کی شرح بڑھ رہی ہے بلکہ سال گذشتہ کے مقابلے میں ان کیسز میں کمی واقع ہوئی ہے ‘‘۔
سنگھ نے کہا’’جو منشیات کے عادی افراد ہیں وہ مجرم نہیں ہیں بلکہ ان کو متاثرین کے طور پر دیکھا جانا چاہئے بلکہ جو منشیات سپلائی کرتے ہیں وہ مجرم ہیں‘‘۔ان کا کہنا ہے کہ یہ کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے جو حل نہیں ہوسکتا ہے ۔
ایس ایس پی نے کہا کہ پولیس نے ڈی ایڈکشن سینٹر کھولے ہیں اور یونین ٹریٹری انتظامیہ بھی ہر ضلع میں ایسے سینٹر کھول رہی ہے ۔
اس دوران پولیس نے جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں ایک منشیات فروش کو گرفتار کرکے اس کی تحویل سے ممنوعہ مواد بر آمد کیا ہے ۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پولیس پوسٹ فرصل کی ایک پارٹی نے ڈامی ڈولا کراسنگ پر ناکے کے دوران ایک شخص کو روکا جو ایک بیگ اٹھائے ہوئے مشکوک حالت میں گھوم رہا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ تلاشی کے دوران اس کے بیگ سے۴۷ء۱۰کلو خشخاش پوست جیسا مواد بر آمد کیا گیا جس کے بعد اس کی بر سر موقع ہی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
گرفتار شدہ کی شناخت محمد سعید پرے ولد محمد عبداللہ پرے ساکن ہم شالی بگ کے طور پر ہوئی ہے ۔
بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن یاری پورہ میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ایک کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی گئی ہے۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ کولگام پولیس ضلع سے منشیات کی بیخ کنی کے لئے پر عزم ہے ۔