سرینگر/۱۱فروری
نیشنل کانفرنس کے ترجمان اور رکن اسمبلی تنویر صادق کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے وزیر داخلہ امت شاہ کو کٹھوعہ اور بارہمولہ واقعات کے بارے میں آگاہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات جموں و کشمیر کے لوگوں کو الگ کر سکتے ہیں۔
صادق نے کہا”ہم ان واقعات میں براہ راست مخل نہیں ہو سکتے کیونکہ لا اینڈ آرڈر ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے لہذا ہم نے براہ راست اس معاملے کو وزیر داخلہ کے ساتھ اٹھایا ہے “۔
این سی ترجمان نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
صادق نے کہا”کسی بھی بے گناہ کی موت نہیں ہونی چاہئے ، اس سلسلے میں کل ہمارے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ مرکزی وزیر داخلہ سے ملے اور کٹھوعہ اور سوپور میں پیش آنے والے واقعات کے بارے میں بات کی اور کہا کہ ایسی چیزوں سے جموں وکشمیر کے لوگ الگ ہوسکتے ہیں اگر حالات ٹھیک کرنے ہیں تو ہمیں ایک ساتھ چلنا ہوگا“۔
ان کا کہنا تھا”ایک اہم بات یہ ہے کہ لا اینڈ آرڈر ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے لہذا ہم اس میں براہ راست مخل نہیں ہوسکتے ہیں اسی لئے ہم نے معاملہ اعلیٰ حکام کے ساتھ اٹھایا ہے اور ہم اس پر لگے ہوئے ہیں“۔
صادق نے کہا”عمر عبداللہ نے کل ہی پریس کے ساتھ یہ واضح کیا کہ وزیر داخلہ امیت شاہ کے ساتھ ریاستی درجے کی بحالی، کٹھوعہ اور سوپور واقعات اور یہاں کی گورننس پر بات ہوئی ہے “۔
ان کا کہنا تھا”ہم بار بار دہرا رہے ہیں کہ ریاستی درجہ جلد بحال ہونا چاہئے تاکہ ہم لوگوں کے مسائل کو حل کر سکیں، یہاں اس کی وجہ سے کئی چیزیں رکی ہوئی ہیں اور دہرا کنٹرول بھی ہے جس کا ایک ہی علاج ہے کہ ریاستی درجہ بحال کیا جائے “۔
عارضی ملازمین کے احتجاج کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں رکن اسمبلی نے کہا”اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ پُر امن احتجاج ہر شہری کا جمہوری حق ہے “۔انہوں نے کہا”حکومت عارضی ملازمین کے مسائل کو دیکھ رہی ہے لیکن اس میں تھوڑے وقت کی ضرورت ہے ، یہ ان کی حکومت ہے اور ان ملازموں کے مسائل کا حل جلد سے جلد نکالا جائے گا۔“