سرینگر//
میر واعظ عمر فاروق نے گگن گیر حملے کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ لوگوں کا قتل اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے ۔
عمرفاروق نے کہا کہ جو لوگ یہاں روزی روٹی کمانے کیلئے آتے ہیں ان کو ٹارگیٹ بنانا انتہائی قابل افسوس ہے ۔
میر واعظ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
گگن حملے کے متعلق پوچھے جانے پر انہوں نے کہا’’ہم نے اس پر پہلے بھی افسوس کا اظہار کیا ہے اسلامی تعلیمات کے تناظر میں کسی بھی بے گناہ کو قتل کرنا قابل مذمت ہے اور ہم ہمیشہ اس قسم کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں‘‘۔
عمرفاروق نے کہا’’جو بھی یہاں روزی روٹی کمانے کیلئے آتے ہیں ان کو ٹارگیٹ بنانا قابل افسوس ہے ‘‘۔
حریت قائدوں کے ساتھ ملاقات کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا’’ظاہر سی بات ہے کہ پانچ برسوں کے بعد ہمیں آپس میں بات کرنے کا موقع ملا ہم نے ان کے بارے میں بات کی جو ہم میں نہ رہے ہیں ان کی بھی بات کی جو جیلوں میں بند ہیں‘‘۔
میر واعظ نے سماج میں پھیل رہی برائیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام برائیوں کے حل کے لئے ہمیں قرآن و سنت پر عمل کرنے کی ضرورت ہے ۔
عمرفاروق نے کہا’’ہمیں اپنے معاشرے کو مثالی معاشرہ بنانے کیلئے اخلاقیات، دینداری، دیانتداری وغیر جیسے بنیادی اصولوں پر فوکس کرنا چاہئے ‘‘۔
میرواعظ کا کہنا تھا’’ہمارے سماج کو کئی چلینجز کا سامنا ہے جن میں سے منشیات سب سے برا چلینج ہے ‘‘۔
عمر فاروق نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کی بہتر دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی دینی تعلیم کا بھی بندوبست کریں۔