نئی دہلی//
گزشتہ چار دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے سونم وانگچک نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کا ایک رکن کل رات ان کے پاس آیا، ان کی حمایت کی انہیں مچھروں سے بچاؤ کی دوا بھی دی۔
گروپ کے ایک رکن نے بتایا کہ وانگچک، جو قومی راجدھانی کے لداخ بھون میں ڈیرے ڈال رہے ہیں، سے ابھی تک مرکزی حکومت کے نمائندے نے رابطہ نہیں کیا ہے۔
’’کوئی رات کے تقریباً ساڈھے دس گیارہ بجے آیا، اور ہمارے لیے جڑی بوٹیوں سے مچھر مارنے والی دوا لے کر آیا۔ وہ گیٹ سے دور رہے اور کہا کہ وہ کسی سی سی ٹی وی کیمرے میں قید نہیں ہونا چاہتے ہیں‘‘۔وانگچک، جو اتوار سے اپنے متعدد حامیوں کے ساتھ ہڑتال پر ہیں، نے ایکس پر بتایا۔
پوسٹ پر وانگچک نے کہا’’انہوں نے کہا کہ وہ آر ایس ایس کے ساتھ ہیں اور بی جے پی کے قریب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آپ اور لداخ کے لوگوں کے ساتھ ہمدردی ہے، لیکن ہم کھل کر سامنے نہیں آ سکتے‘‘۔
وانگچک کا مزید کہنا تھا’’کل بی جے پی لیڈر نریش جی مرلی منوہر جوشی جی کا خصوصی پیغام لے کر آئے تھے۔ اس سے ہمیں یہ احساس ہوتا ہے کہ لوگ پارٹی، مذہب سے اوپر اٹھتے ہیں، جب یہ انصاف کی بات ہوتی ہے۔ وہ اندھے پیروکار نہیں ہیں، وہ صحیح اور غلط میں فرق کرسکتے ہیں‘‘۔
گروپ کے ایک رکن کے مطابق آج صبح کئی مظاہرین کا بلڈ پریشر کم تھا۔
وانگچک نے اپنے حامیوں کے ساتھ لداخ کو چھٹے شیڈول کے آئین میں شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے لیہہ سے دہلی تک مارچ کیا۔ انہیں دہلی پولیس نے ۳۰ ستمبر کو راجدھانی کے سنگھو بارڈر پر حراست میں لیا تھا اور ۲؍ اکتوبر کی رات کو رہا کر دیا تھا۔
یہ گروپ وزیر اعظم نریندر مودی سمیت اعلیٰ رہنماؤں سے ملاقات کا مطالبہ کر رہا ہے۔
آئین کے چھٹے شیڈول میں شمال مشرقی ہندوستان میں آسام، میگھالیہ، تریپورہ اور میزورم کی ریاستوں میں آدیواسی علاقوں کے انتظام کے لئے دفعات شامل ہیں۔
یہ خود مختار کونسلیں قائم کرتا ہے جو ان علاقوں کو آزادانہ طور پر چلانے کیلئے قانون سازی ، عدالتی ، ایگزیکٹو اور مالی اختیارات رکھتے ہیں۔
مظاہرین ریاست کا درجہ، لداخ کے لئے پبلک سروس کمیشن اور لیہہ اور کرگل اضلاع کے لئے الگ لوک سبھا نشستوں کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔
دہلی تک مارچ کا اہتمام لیہہ اپیکس باڈی نے کیا تھا، جو کرگل ڈیموکریٹک الائنس کے ساتھ مل کر احتجاج کی قیادت کر رہی ہے۔