سرینگر//
جموںکشمیر اپنی پارٹی نے پارٹی لیڈر منتظر محی الدین کو بڈگام اسمبلی حلقے پر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کو سپورٹ کرنے پر وجہ بتائو نوٹس جاری کی ہے ۔
بتادیں کہ منتظر محی الدین بڈگام نشست کے لئے اپنی پارٹی کے امید وار تھے جنہوں نے بعد میں کاغذات نامزدگی واپس لئے تھے ۔
منتظر محی الدین‘ جو پارٹی کے ترجمان بھی ہیں، نے کہا کہ عمر عبداللہ کے میدان میں اترنے سے یہ سیٹ ہائی پروفائل بن گئی ہے ۔
محی الدین نے جمعہ کے روز میڈیا کو بتایا’’ووٹ کو تقسیم ہونے سے بچانے کیلئے میں نے فارم واپس لیااگر عمر عبداللہ بڈگام میں منتخب ہوتے ہیں تو اس نشست کے لوگوں کے مسائل حل ہوسکتے ہیں جن سے یہ لوگ گذشتہ تین دہائیوں سے دوچار ہیں‘‘۔منتظر محی الدین اسی روز چاڈورہ نشست میں اپنی پارٹی کی طرف سے چلائی جا رہی گھر گھر انتخابی مہم میں حصہ لے رہے تھے ۔
دریں اثنا اپنی پارٹی نے منتظر محی الدین کو عمر عبداللہ کے متعلق اپنے بیان پر۴۸گھنٹوں کے اندر جواب دینے کو کہا ہے ۔
پارٹی نے اپنے بیان میں کہا’’منتظر محی الدین پارٹی قیادت کے سامنے ۴۸گھنٹوں کے اندر اپنے اس بیان کی وضاحت کریں بصورت دیگر ان کے خلاف تادیبی کارروائی انجام دی جائے گی‘‘۔
پارٹی صدر الطاف بخاری نے جمعہ کے روز میڈیا کو بتایا’’ہم بڈگام نشست پر پی ڈی پی کو نہیں بلکہ آغا سید منتظر کو سپورٹ کر رہے ہیں جو ایک مذہبی پیشوا کے فرزند ہیں‘‘۔
واضح رہے کہ آغا منتظر بڈگام حلقے پر پی ڈی پی کے امید وار ہیں۔
دریں اثنا پی ڈی پی کے ترجمان موہت بھان نے منتظر محی الدین کے عمر عبداللہ کے سپورٹ میں کاغذات نامزدگی واپس نکالنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ سے اس معاملے پر جواب طلب کیا ہے ۔
موہت بھان نے ’ایکس‘ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا’’بی جے پی کی بی ٹیم کے ایک اہم رکن نے بڈگام میں عمر عبداللہ کی حمایت کا با ضابطہ اعلان کیا ہے ۔انہوں نے کہا’’میں رکن پارلیمان آغا روح اللہ مہدی سے گذارش کرتا ہوں کہ وہ اپنے آبائی میدان میں بی جے پی کے ساتھ اے حاد پر اپنا موقف واضح کریں‘‘۔
ان کا پوسٹ میں مزید کہنا تھا’’کشمیر شفافیت کی مستحق ہے نہ بیک ڈور ڈیل کی‘‘۔
بتادیں کہ سید الطاف بخاری کی قیادت والی جموں وکشمیر اپنی پارٹی پر بی جے پی کی بی ٹیم ہونے کا الزام لگایا جا رہا ہے جس کی یہ پارٹی تردید کرتی ہے ۔