نئی دہلی// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے آج یہاں کہا کہ ہندوتوا اور اسلامو فوبیا کا خوف پیدا کرنے والے سائبر سازشی سنڈیکیٹ سے ہوشیار رہنا ہوگا۔
مبینہ ہجومی تشدد پر کانگریس کے لیڈروں کے بیان پر صحافیوں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے مسٹر نقوی نے کہا کہ "مجرمانہ کارروائیوں پر فرقہ وارانہ سازش کے کاریگروں” کا ارادہ ہندوستان کی ہم آہنگی کے تانے بانے کو پھاڑنا ہے ۔
مسٹر نقوی نے سخت الفاظ میں کہا کہ ‘‘ہندوتوا اور اسلامو فوبیا کی ہولناکی کے ساتھ سائبر سازش کی شرارت کوئی اتفاق نہیں ہے بلکہ ملک میں انتشار پھیلانے کی سازش ہے ، لیکن مجرمانہ واقعات پر بھی کچھ سیاسی جماعتوں کی فرقہ وارانہ لڑائی کو فروغ دینا مجرموں کے تحفظ کا پروگرام” ثابت ہو رہا ہے ۔
سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ معاشرے کی حفاظت اور ہم آہنگی کو سب سے مقدم رکھتے ہوئے کسی بھی مجرمانہ واقعہ کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے ، لیکن مجرمانہ کارروائیوں پر فرقہ وارانہ پردہ ڈالنے کی کوشش کو مجرموں کی سازشوں کا پردہ نہیں بننے دیا جانا چاہئے ۔
آج سے شروع ہونے والی بی جے پی کی رکن سازی کی مہم کے بارے میں بات کرتے ہوئے مسٹر نقوی نے کہا کہ بی جے پی کا ‘پنچ پران’ جامع سماج، خوشحال ہندوستان، قوم پرستی، جمہوریت، گاندھیائی نقطہ نظر، مثبت سیکولرازم، فطرت ر پر مبنی سیاست، ہندوستانی اقدار، ثقافت اور اس کی مضبوط قرارداد ہے ۔
مسٹر نقوی نے اقلیتوں ، بالخصوص مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بی جے پی کو پسند نہ کرنے کی عادت کو بدلیں، بلاک کرنے کے جنون کی پیروی کرنے کی ذہنیت کو بدلیں، فرقہ وارانہ تسکین کے فریب سے پرہیز کریں اور جامع رویہ اختیار کریں۔بااختیار بنانے کی طاقت سے آگے بڑھیں، یہ وقت کی ضرورت ہے ۔