سرینگر/۲اگست
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعہ کو حکومت پر جموں و کشمیر میں مالی بدانتظامی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی منتخب حکومت اقتدار میں آئیگی تو اس کیلئے’کمر توڑ قرض‘کی وراثت چھوڑ رہی ہے۔
سابق ریاست جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے یہ تبصرہ ان رپورٹس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کیا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کو بڑھتے ہوئے مالی دباو¿ کا سامنا ہے کیونکہ مالی سال 2022-23 میں اس کے کل واجبات بڑھ کر1,12,797 کروڑ روپے (1.12 لاکھ کروڑ روپے) ہوگئے ہیں۔
’ایکس‘پر ایک پوسٹ میںا ین سی نائب صدر نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی اور این ڈی اے کی 10 سالہ حکومت میں جموں و کشمیر کو بھاری قرض ملا ہے۔ وہ طاقتیں جو ’نئے جموں و کشمیر‘ کے بارے میں بات کرتی ہیں لیکن وہ سب کو یہ بتانا بھول جاتی ہیں کہ وہ نئی منتخبہ حکومت کے لیے جو واحد وراثت چھوڑ رہی ہے، اس میں سود کی ادائیگی اور مالی بحران شامل ہے۔
حالیہ بجٹ اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر کے واجبات 2010-11 کے 29,972 کروڑ روپے سے تین گنا بڑھ گئے ہیں۔ (ایجنسیاں)