جموں//
پاکستانی حکام نے جموں میں دریائے چناب میں مبینہ طور پر چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے والے شخص کی نعش اپنے ہندوستانی ہم منصبوں کے حوالے کردی۔
حکام نے بتایا کہ ہرش ناگوترا کے اہل خانہ نے کامیاب واپسی پر بھارتی حکومت، فوج اور بارڈر سکیورٹی فورس کا شکریہ ادا کیا۔
پولیس نے بتایا کہ اکھنور سیکٹر کے ایک سرحدی گاؤں کا رہائشی ناگوترا ۱۱ جون کو لاپتہ ہو گیا تھا اور اس کی موٹر سائیکل ندی کے کنارے سے برآمد ہوئی تھی، جس کے بعد اس کے اہل خانہ نے اگلے دن گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔
افسر نے بتایا کہ ابتدائی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ اس نے ایک آن لائن گیمنگ ایپلی کیشن میں۸۰ہزار روپے سے زیادہ کا نقصان اٹھانے کے بعد مبینہ طور پر ندی میں چھلانگ لگا کر خودکشی کی۔
فیملی کو ناگوترا کی موت کی تصدیق ایک پاکستانی عہدیدار کی جانب سے واٹس ایپ پیغام کے ذریعے اس وقت ملی جب والدین نے ۱۳ جولائی کو اپنے بیٹے کا سم کارڈ دوبارہ ایکٹیویٹ کیا، جو ایک نجی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی میں کام کرتا تھا۔
حکام نے بتایا کہ ناگوترا کے والد سبھاش شرما نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم ڈپارٹمنٹ میں تعینات ہونے کا دعویٰ کرنے والے پاکستانی اہلکار کے واٹس ایپ پیغام میں بتایا گیا کہ لاش ۱۳جون کو صوبہ پنجاب کے سیالکوٹ میں ایک نہر سے برآمد ہوئی تھی۔
عہدیدار نے شرما کو مطلع کیا تھا کہ لاش کو دفن کردیا گیا ہے۔ انہوں نے ناگوترا کا شناختی کارڈ اور لاش کی چند تصاویر بھی واٹس ایپ کے ذریعے غمزدہ خاندان کو ارسال کیں اور تصدیق کی کہ سیالکوٹ سے ملنے والی لاش ان کے لاپتہ بیٹے کی ہے۔
سوگوار خاندان نے وزیر اعظم نریندر مودی سے پرزور اپیل کی اور آخری رسومات ادا کرنے کے لئے نعش کی واپسی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے کی نعش آج شام ہمارے حوالے کردی گئی اور ہم اپنے مذہبی عقائد کے مطابق اس کی آخری رسومات ادا کریں گے۔ ہم وزیر اعظم، وزارت خارجہ، فوج اور بی ایس ایف کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے مرنے والوں کی نعش کی واپسی کو یقینی بنانے کی کوشش کی۔
عہدیداروں نے بتایا کہ جموں میں واقع فوج کی وائٹ نائٹ کور اور بی ایس ایف نے اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ رابطہ کیا اور ہرش کی نعش ہفتہ کی شام کو سچیت گڑھ کے قریب آکٹروئی پوسٹ پر ہندوستان کے حوالے کردی گئی۔
افسر نے بتایا کہ نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے سرکاری میڈیکل اسپتال لے جایا گیا ہے اور اتوار کو آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔ (ایجنسیاں)