سرینگر//
سی پی آئی (ایم) کے سینئر رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی حزب اختلاف کی جماعتوں کی آئندہ ماہ ہونے والی میٹنگ جس میں مرکز کے زیر انتظام علاقے سے متعلق کئی امور پر تبادلہ خیال کیا جانا تھا کو ملتوی کر دیا گیا۔
۷؍اگست کو ہونے والی اس میٹنگ کی کوئی نئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔
تاریگامی نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کی جانب سے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے بعد اجلاس ملتوی کردیا گیا۔
تاریگامی نے کہا’’نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جموں میں۷؍ اگست کو ہونے والی میٹنگ میں شرکت کرنے سے معذوری کا اظہار کیا اور اسے ملتوی کرنے کی تجویز دی۔ لہٰذا، یہ اجلاس ملتوی کر دیا گیا ہے‘‘۔
یہ اجلاس جموں کشمیر سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے بلایا گیا تھا‘ جس میں مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی حکومت کے ٹرانزیکشن آف بزنس رولز۲۰۱۹ میں ترمیم بھی شامل ہے۔
ان ترامیم کے تحت لیفٹیننٹ گورنر کو پولیس سے متعلق فیصلوں، انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) اور انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) جیسی آل انڈیا سروسز کے افسروں اور مختلف معاملوں میں قانونی چارہ جوئی کی منظوری دینے سے متعلق معاملات میں زیادہ اختیارات تفویض کیے گئے ہیں۔
بی جے پی کو چھوڑ کر سبھی سیاسی جماعتوں نے ان ترامیم کی تنقید کی ہے۔ (ایجنسیاں)