نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو نیتی آیوگ کو سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے ایک’سرمایہ کاری دوست چارٹر‘تیار کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ وکست بھارت کا خواب وکست ریاستوں کے ذریعے پورا کیا جا سکتا ہے ۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج نیتی آیوگ کی۹ویں گورننگ کونسل کی میٹنگ کی صدارت کی جس میں۲۰ریاستوں اور۶مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے اعلیٰ / لیفٹیننٹ گورنروں نے شرکت کی۔
وزیر اعظم نے وکست بھارت۲۰۴۷کے خواب کی تکمیل کی غرض سے مل جل کر کام کرنے کے لیے تمام ریاستوں اور مرکز کے تعاون و اشتراک کی اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔
وزیر اعظم نے مشاہدہ کیا کہ ہندوستان نے گذشتہ دس برسوں میں مستحکم ترقی حاصل کی ہے ۔ ہندوستانی معیشت، جو۲۰۱۴میں دنیا کی۱۰ویں بڑی معیشت تھی‘۲۰۲۴تک ۵ویں سب سے بڑی معیشت بن گئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب حکومت اور تمام شہریوں کا اجتماعی مقصد دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننا ہے ۔
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ہمارے ملک نے سماجی اور اقتصادی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنا کر گذشتہ دس برسوں میں پہلے ہی بہت ترقی کی ہے ۔’’ بنیادی طور پر درآمد پر چلنے والا ملک ہونے کی وجہ سے ، ہندوستان اب دنیا کو بہت سی مصنوعات برآمد کرتا ہے ۔ ملک نے دفاع، خلا، اسٹارٹ اپس اور کھیل کود جیسے وسیع شعبوں میں عالمی سطح پر اپنی شناخت بنائی ہے ‘‘۔ انہوں نے۱۴۰کروڑ شہریوں کے اعتماد اور جوش کی تعریف کی، جو ہمارے ملک کی ترقی کے پس پشت ایک محرک کے طور پر کارفرما ہے ۔
مودی نے کہا کہ یہ تبدیلی کی دہائی ہے جو تمام شعبوں میں بہت سے مواقع لے کر آتی ہے ۔ انہوں نے ریاستوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ان مواقع سے استفادہ کریں اور پالیسیاں بنائیں اور حکمرانی کے ایسے پروگرام شروع کریں جو پالیسی سازی اور عمل درآمد میں اختراعی طریقوں کے ذریعے ترقی کے لیے سازگار ہوں۔
وزیراعظم نے مشاہدہ کیا کہ وکست بھارت کے وژن کو وکست ریاستوں کے ذریعے پورا کیا جا سکتا ہے ، اور یہ کہ وکست بھارت کی امنگ نچلی سطح تک یعنی ہر ضلع، بلاک اور گاؤں تک پہنچنی چاہیے ۔ اس کے لیے ہر ریاست اور ضلع کو ۲۰۴۷کیلئے ایک وژن تیار کرنا چاہیے تاکہ وکست بھارت۲۰۲۷کا ہدف پورا کیا جا سکے ۔
مودی نے نیتی آیوگ کی جانب سے تیار کیے گئے خواہش مند اضلاع پروگرام کی تعریف کی، اور مشاہدہ کیا کہ اس کی کامیابی کی کلید قابل پیمائش پیرامیٹروں کی مسلسل اور آن لائن نگرانی تھی، جس کی وجہ سے مختلف سرکاری اسکیموں میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اضلاع کے درمیان صحت مند مقابلہ پیدا ہوا۔
وزیر اعظم نے نوجوانوں کی ہنر مندی اور تربیت پر زور دیا تاکہ انہیں روزگار کے لیے تیار کیا جا سکے کیونکہ دنیا ہنر مند انسانی وسائل کے لیے ہندوستان کی طرف موافق نظر آتی ہے ۔
مودی نے ریاستوں کو سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے نیتی آیوگ کو پیرامیٹرز کا ایک ‘سرمایہ کاری دوست چارٹر’ تیار کرنے کی ہدایت دی جس میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے رکھی جانے والی پالیسیاں، پروگرام اور عمل شامل ہوں گے ۔ سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے سلسلے میں ان کے درمیان صحت مند مسابقت کو فروغ دینے کے لیے ان پیرامیٹرز میں کامیابیوں پر ریاستوں کی نگرانی کی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے نہ صرف مراعات بلکہ امن و امان، اچھی حکمرانی اور بنیادی ڈھانچے کی اہمیت پر بھی زور دیا جو سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ضروری ہے ۔
وزیر اعظم نے آبی وسائل کے موثر استعمال کے لیے ریاستی سطح پر دریائی گرڈ بنانے کی حوصلہ افزائی کی۔
مودی نے تجویز پیش کی کہ ہمیں وکست بھارت کی ترجیح کے طور پر صفر ناداری کا ہدف مقرر کرنا چاہیے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں صرف پروگرام کی سطح پر نہیں بلکہ انفرادی بنیادوں پر غربت سے نمٹنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ نچلی سطح سے غربت کو دور کرنے سے ہمارے ملک میں تبدیلی کا اثر آئے گا۔
وزیر اعظم نے تمام ریاستوں کو زراعت میں پیداواری اور تنوع بڑھانے اور کسانوں کو مارکیٹ لنک فراہم کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے قدرتی طریقہ کاشت کو اپنانے پر مزید زور دیا جو زمین کی زرخیزی کو بہتر بنا سکتے ہیں، کسانوں کو کم لاگت کی وجہ سے بہتر اور فوری فوائد کو یقینی بنا سکتے ہیں اور مصنوعات کو عالمی منڈی بھی فراہم کر سکتے ہیں۔
مودی نے ریاستوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ مستقبل میں آبادی کی عمر بڑھنے کے مسائل سے نمٹنے کے لیے آبادیاتی انتظام کے منصوبے شروع کریں۔
وزیر اعظم نے ریاستوں سے کہا کہ وہ تمام سطحوں پر سرکاری اہلکاروں کی استعداد کار میں اضافہ کریں اور انہیں اس کے لیے صلاحیت سازی کمیشن کے ساتھ تعاون کرنے کی ترغیب دی۔
وزیر اعلیٰ/لیفٹیننٹ گورنروں نے وکست بھارت۲۰۴۷کے وژن کے لیے مختلف تجاویز دیں اور اپنی ریاستوں میں اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ زراعت، تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی، صنعت کاری، پینے کے پانی، تعمیل کو کم کرنے ، گورننس، ڈیجیٹلائزیشن، خواتین کو بااختیار بنانے ، سائبر سلامتی وغیرہ کے میدان میں کچھ اہم تجاویز اور بہترین طریقوں پر روشنی ڈالی گئی۔ کئی ریاستوں نے ۲۰۴۷کیلئے ریاستی وژن تیار کرنے پر بھی اپنی کوششوں کا اشتراک کیا۔
وزیر اعظم نے نیتی آیوگ کو ہدایت دی کہ وہ میٹنگ کے دوران دی گئی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تجاویز کا مطالعہ کرے ۔
مودی نے میٹنگ میں شرکت کرنے اور اپنے خیالات اور تجربات کا اشتراک کرنے کے لیے تمام وزرائے اعلیٰ اور لیفٹیننٹ گورنروں کا شکریہ ادا کیا، اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہندوستان تعاون پر مبنی وفاقیت کی طاقت کے ذریعے وکست بھارت ۲۰۴۷کے وژن کو پورا کرنے کی راہ پر گامزن ہے ۔