سرینگر//
حج ۲۰۲۴ کی آخری پرواز ۳۱۷ عازمین کو لے کر جمعہ کی صبح سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اتری۔
تاہم مسلمانوں کا یہ مقدس سفر ایک المیے کا شکار رہا ہے کیونکہ حکام کے مطابق اس جموںکشمیر کے۱۱ عازمین فریضہ حج کی ادائیگی کے دوران’ہیٹ اسٹروک‘ کی وجہ سے فوت ہوگئے ۔
جموں و کشمیر حج کمیٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر ‘ڈاکٹر شجاہت قریشی نے بتایا کہ جمعہ کی صبح عازمین حج کا آخری قافلہ پہنچ گیا ہے۔تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ۲ عازمین مکہ میں ہی رہیں گے کیونکہ ایک حاجن اب بھی اسپتال میں زیر علاج ہے اور اس کے ساتھ اس کا شوہر بھی ہے۔
ڈاکٹر قریشی نے کہا کہ اس سال جموں کشمیر سے کل۷۰۰۸ عازمین نے مقدس سفر کا آغاز کیا ، افسوس کی بات ہے کہ ان میں سے ۱۱ کی ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے موت ہوگئی۔ان کاکہنا تھا’’یہ اس سال کے حج کے لیے آخری پرواز تھی۔ ۳۱۷ حاجیوں کو لے جانے والی پرواز آج صبح سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اتری ہے‘‘۔
عہدیداروں نے اس سے پہلے کہا تھا کہ آخری پرواز جمعرات کو سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچنے والی تھی ، لیکن اسے منسوخ کردیا گیا اور جمعہ کی صبح کے لئے ری شیڈول کیا گیا۔
اس سال جموں و کشمیر کے عازمین کی جانب سے انتظامات کو ’ناقص‘ قرار دیئے جانے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر قریشی نے کہا کہ اس سال سہولیات پچھلے سال کے مقابلے میں بہتر رہیں اور مدینہ منورہ میں مرکزیہ (مسجد نبوی ؐ ۴۰۰ میٹر کے اندر) رہائش اور ہوٹلوں کا معیار بہت بہتر تھا۔
تاہم حج کمیٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر نے کہا کہ عرفات کے دن شدید گرمی اور مشائر کے علاقے میں نقل و حرکت کے دوران ٹریفک جام حج ۲۰۲۴ کے لئے چیلنج تھا۔
ڈاکٹر قریشی کاکہنا تھا کہ مکہ مکرمہ میں ٹرانسپورٹ کی سہولیات گزشتہ سالوں کے مقابلے میں بہتر تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشائر کے علاقے میں سب کو منیٰ میں قیام کے دوران منیٰ کی روایتی حدود میں رکھا گیا تھا۔