سرینگر//
جموں کشمیر انتظامیہ نے ہفتہ کے روز دو پولیس اہلکاروں سمیت چار سرکاری ملازمین کو دہشت گردی سے مبینہ روابط کے الزام میں برخاست کردیا۔
کانسٹیبل عبدالرحمن ڈار اور غلام رسول بٹ، ٹیچر شبیر احمد اور محکمہ جل شکتی میں اسسٹنٹ لائن مین عنایت اللہ شاہ پیرزادہ کو آئین کے آرٹیکل ۳۱۱ کے تحت ملازمت سے برخاست کردیا گیا تھا۔
اسی طرح کے لیکن الگ الگ احکامات میں حکومت نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ریاست کی سلامتی کے مفاد میں چاروں ملازمین کو ملازمت سے برخاست کیا ہے۔
احکامات کے مطابق سنہا اس بات سے مطمئن تھے کہ ان ملازمین کو برخاست کرنے کے لئے کافی معلومات دستیاب ہیں اور جانچ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
ان ملازمین کی سرگرمیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی منفی نوٹس میں آئی تھیں ، کیونکہ انہوں نے انہیں ریاست کے مفادات کو نقصان پہنچانے والی سرگرمیوں میں ملوث پایا تھا ، جیسے دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث ہونا۔
پولیس فورس کا رکن ہونے کا ناجائز اور مجرمانہ فائدہ اٹھاتے ہوئے محکمہ پولیس میں سلیکشن گریڈ کانسٹیبل عبدالرحمٰن ڈار ساکن سونا اللہ ڈار ساکن لارموہ ضلع پلوامہ دہشت گردوں کو غیر قانونی اسلحہ اور گولہ بارود کی فراہمی کے لئے نہ صرف ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے جرم میں ملوث تھا بلکہ انہیں فوجی/پولیس یونیفارم کپڑا اور دیگر سامان بھی فراہم کرتا تھا ۔
جموں و کشمیر پولیس میں کانسٹیبل جی رسول بٹ ولد جاوید حیدر بھٹ ساکن لالگام، ترال، ضلع پلوامہ بھی دہشت گردوں کو فراہمی کے لئے غیر قانونی اسلحہ اور گولہ بارود ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے جرم میں ملوث ہے۔
محکمہ تعلیم کے استاد شبیر احمد وانی ولد محمد اشرف وانی ساکن بنگام، دمحال ہانجی پورہ‘ ضلع کولگام، کالعدم علیحدگی پسند تنظیم جماعت اسلامی (جے ای آئی) کا سرگرم رکن رہا ہے جس کے دہشت گرد تنظیم کے ساتھ ٹھوس روابط ہیں۔ انہوں نے جماعت اسلامی کو مضبوط کرنے اور جے ای آئی کے ہمدردوں کے درمیان لوگوں کا نیٹ ورک بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
محکمہ جل شکتی میں اسسٹنٹ لائن مین عنایت اللہ شاہ پیرزادہ ساکن واٹرگام، رفیع آباد، ضلع بارہمولہ، کالعدم دہشت گرد تنظیم البدر مجاہدین کا ایک دہشت گرد ساتھی/او جی ڈبلیو ہے، جس نے دہشت گردوں کے ایجنڈے کی حمایت کے لئے خفیہ طور پر مختلف طریقوں سے کام کیا ہے۔
حکومت نے ملک دشمن عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے جو سرکاری ملازمت کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔