یقین کریں کہ ہمیں اس بات کا یقین تھا کہ جموں صوبے میں بی جے پی کا صفایا ہو جائیگا اور… اور اس صوبے میں لوک سبھا کی دو اڈھائی نشستوں میں سے اسے ایک بھی ہاتھ نہیں آئیگی… ہمیں اس بات کا یقین ہو چلا تھا… لیکن صاحب اب نہیں کہ… کہ نہ جانے کیا بات ہمیں اپنی رائے تبدیل کرنے پر مجبور کررہی ہے… تنگ کررہی ہے… اور شاید ہم اپنی رائے بدل بھی رہے ہیں… کہ اب ہمیں نہیں لگتا ہے کہ اس صوبے سے بی جے پی کا صفایا ہو نے والا ہے… لوک سبھا انتخابات میں ہونے والا ہے… ہاں ایسا بھی نہیں ہے کہ بی جے پی آنکھیں بند کررکے جموں خطے سے دو اڈھائی نشستیں اپنی جھولی میں ڈال دے گی… ایسا نہیں ہے… لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ کوئی اور اس سے تمام کی تمام نشستیں… دو ڈھائی نشستیں چھین لے گا … ایسا نہیں ہے… ہاں ہمیں لگ رہا تھا کہ ایسا ہی ہے ‘لیکن اب نہیں اور… اور اس لئے نہیں کہ بات مودی جی کی ہے… وہ کیا ہے کہ مودی جی مٹی کو بھی چھو لیں تووہ سونا بن جاتی ہے اور آج اقتدار میں دس سال کے بعد بھی ان میں یہ جادو موجود ہے… شاعر نے شاید انہی کیلئے کہا تھا کہ… کہ ’جادو تھا یا کہ طلسم تمہاری زبان میں… تم جھوٹ کہہ رہے تھے‘ مجھے اعتبار تھا‘…مودی جی جموں آئے… جموں کی سرزمین کو چھولیا … چھو ہی نہیں لیا بلکہ بہت کچھ کہا بھی … چھو لینے سے جموں ان کیلئے پھر سونا بن جائیگا اور… اور ان کے زبان سے نکلے الفاظ لوگوں پر ایسا سحر باندھ دیں گے کہ… کہ اس سحر سے چھٹکارہ حاصل کر نا ان کیلئے مشکل کیا نا ممکن بن جائے گا… اور ایسا ہی ہونے والا ہے…مودی جی کے جموں آنے سے پہلے اور ان کے جموں آنے کے بعد میں فرق ہے… اتنا ہی فرق جتنا آج اور دس پندرہ سال پہلے کی کانگریس میں ہے… اس لئے وہ سیاسی کھلاڑی ‘ جموں کشمیر کی وہ سیاسی جماعتیں جن کا جاننا اور ماننا تھا کہ جموں اب کی بار ان کیلئے آسان نہیں بلکہ بہت آسان ہدف ہو نے والا ہے… اپنے لنگوٹے کس لیں کہ جموں کی ہوا بدل گئی ہے… جموں کی ہوا کا رخ بدل گیا ہے … اس لئے وہ بھی اپنی حکمت عمل بدل لیں اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے کہ… کہ مودی ہے تو ممکن ہے… یہ بات مودی جی نے بار بار ثابت کی ہے… کم از کم جموں کشمیر کے بارے میں تو کئی بار ثابت کی ہے ۔ ہے نا؟