واشنگٹن//
اسرائیل پر حماس کے حملے اور بعدازاں غزہ میں اسرائیلی حملوں کے بعد سے امریکہ میں مسلمان اور بالخصوص فلسطینیوں سے امتیازی سلوک اور نفرت پرمبنی واقعات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں۱۷۸فیصد اضافہ ہوا ہے ۔
کونسل برائے امریکن۔اسلام تعلقات (سی اے آئی آر) کے مطابق، گزشتہ۳ماہ کے دوران امریکہ اور دیگر مقامات پر اسلامو فوبیا اور فلسطینی مخالف تعصب میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے ۔
سی اے آئی آر کا بتایا ہے کہ۲۰۲۳کے آخری تین مہینوں کے دوران مسلمان اور فلسطینیوں سے نفرت پر مبنی واقعات کی۳ہزار۵۷۸شکایات موصول ہوئیں یہ تعداد ایک سال قبل کی اسی مدت میں موصول ہونے والی شکایات کے مقابلے میں۱۷۸فیصد ہے ۔
ادارے کا مزید کہنا ہے کہ جائے کار پر دوران ملازمت امتیازی سلوک کے متاثرین کی جانب سے۶۶۲ شکایات موصول ہوئیں جبکہ نفرت پر مبنی جرائم اور نفرت کے واقعات۴۷۲مرتبہ رپورٹ کیے گئے اور تعلیمی امتیاز پر مبنی شکایات کی تعداد۴۴۸رہی۔
امریکہ میں جو بائیڈن انتظامیہ نے سات اکتوبر سے اب تک ملک میں بڑھتی مسلم ۔یہودی نفرت انگیزی کی روک تھام کے لیے ایک اعتقادی مرکز قائم کروایا تھا جبکہ صدر بائیڈن نے بھی ملک میں بھی اسلام اور یہودی دشمنی کی مذمت کی تھی۔