سرینگر//(ویب دیسک)
جموں کشمیر میں گذشتہ چار برسوں میں ٹریفک حادثات میں چار ہزار دو سو ۷۸؍لوگوں کی موت ہوچکی ہے جن میں سرینگر جموں شاہراہ پر ایک ہراز افراد کی موت ہوئی ہے۔
مرکزی وزارت روڈ و ٹرانسپورٹ کے اعدا و شمار کے مطابق جموں کشمیر میں سنہ ۲۰۱۸سے۲۰۲۲تک۲۸۱۷۸ سڑک حادثات پیش آئے ہیں جن میں۴۲۷۸؍افراد کو موت ہوچکی ہے۔ ان حادثات میں جموں سرینگر شاہراہ سر فہرست پر ہے، جس پر۷۸۷۰حادثات پیش آئے ہیں اور ان حادثات میں ایک ہراز مسافروں نے اپنی جان گنوائی ہے۔
اگرچہ جموں کشمیر کے ضلعی سڑکوں پر بھی حادثات پیش آئے ہیں اور ان میں کئی افراد یا فوت ہوئی یا زخمی ہوگئے ہیں تاہم خطہ چناب کے ضلع ڈوڈہ اور کشتواڑ شاہراہ پر خطرناک حادثے پیش آرہے ہیں جن میں درجنوں مسافروں کی اموات ہوتی ہے۔
گزشتہ ماہ یعنی نومبر میں ڈودہ جانے والی شاہراہ پر ایک مسافر بس گہری کھائی میں گرنے کے وجہ سے ۴۰ مسافروں کی موت ہوگئی۔ دراصل یہ شاہراہ دریائے چناب کے کنارے پر واقع ہے جس کی سطح دریائے سے کئی ہزار فٹ ہے۔ چونکہ سڑک پہاڑی ہے دامن سے گزرتی ہے اس کے سبب اسکی چوڑائی بھی کم ہے۔
حکام بس ڈرائیورز کی تیز رفتاری، اوور لوڈنگ کو ہی ان حادثات کا ذمہ دار مانتی ہے تاہم مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ تنگ سڑک کی وجہ سے یہ حادثات ہوتے ہیں۔ وہی اگر رپوٹ پر نظر ڈالی جائے تو سڑک حادثات میں جموں کشمیر یونین ٹریٹری میں سنہ ۲۰۲۲میں دیگر ریاستوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ سڑک حادثات ہوئے ہیں۔ اس سال حادثات کی تعداد۶۰۹۲تھی جن میں۳۸۴؍افراد کی موت ہوئی۔
ان چار برسوں میں ان چادثات میں جہاں اموات ہوئی وہیں زخمیوں کی تعداد ۸۸۵۸ہے۔ان زخموں میں۲۰۱۹میں۲۶۲۰‘۲۰۲۰میں۱۷۴۰‘۲۰۲۱میں ۲۱۷۵‘۲۰۲۲میں۲۳۱۹؍افراد زخمی ہوئے تھے۔
جموںکشمیر میں دلدوز سڑک حادثات کو قابو کرنے یا ان کی تعداد کم کرنے کیلئے سرکاروں نے اپنے ادوار میں مختلف کمیٹیاں تشکیل دی تھی جنہوں نے اپنے تجاویز پیش کئے تھے۔ تاہم ان تجاویز کو ردی ٹوکریوں کی نذر کردیا گیا۔
حالیہ ڈوڈہ کے دلدوز ٹریفک حادثے کے بعد جموں کشمیر ہاوئے کوٹ نے بھی ایک کمیٹی تشکیل دی جو ان حادثات کے وجوہات جاننے اور ان کو روکنے پر لائحہ عمل مرتب کرے گی۔ کیا اس کمیٹی کے رپوٹ کو عملی جامہ پہنایا جائے گا یا یہ پرانی رپورٹس کی طرح سرد خانے میں ڈالا جائے گا، یہ موجودہ انتظامیہ کی سنجیدگی پر منحصر ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔