سرینگر//
صوبائی کمشنر کشمیر‘ وجے کمار بدھوری کا کہنا ہے کہ کشمیر میں ایک ہفتے کے اندر بجلی کی صورتحال بہتر کی جائے گی۔
اس سلسلے میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور چیف سکریٹری ڈاکٹر ارن کمار مہتا نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے ۔
صوبائی کمشنر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
بدھوری نے کہا’’اس سال سردیاں جلد ہی شروع ہوئیں اور سردیاں شدید بھی ہیں بارش بھی کم ہوئی اس کے علاوہ ہماری اپنی پیداواری صلاحیت میں بھی کچھ مسئلے ہوئے ‘‘۔ان کا کہنا تھا’’ہم نے جو میٹر والے علاقوں میں ساڑھے چار گھنٹوں سے۶گھنٹوں کی کٹوتی کا شیڈول اور نان میٹر والے علاقوں میں۸سے۱۰گھنٹوں کا شیڈول جاری کیا تھا اس پر عمل در آمد نہیں ہوسکا کیونکہ بجلی کی ڈیمانڈ میں اچانک اضافہ ہوگیا‘‘۔
صوبائی کمشنر نے کہا کہ مزید بجلی خریدنے کے لئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور چیف سکریٹری ڈاکٹر ارن کمار مہتا نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر بجلی کی صورتحال میں بہتری کی جائے گی۔
بدھوری کا کہنا تھا کہ جہاں میٹر نصب ہیں وہاں کے لوگ بجلی کا اچھا استعمال کرتے ہیں لیکن جہاں میٹر نہیں لگے ہیں وہاں لوگ الیکٹرانک آلات کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔
صوبائی کمشنر نے لوگوں سے بجلی کا مناسب استعمال کرنے کی اپیل کی۔بتادیں کہ وادی میں لوگ بجلی کے بحران سے دوچار ہیں۔
بدھوری نے کہا کہ کشمیر کے اسکولوں میں سرمائی تعطیلات کا با قاعدہ اعلان بہت جلد کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بلدتے موسم کے پیش نظر اس سلسلے میں سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے ۔
صوبائی کمشنر نے کہا’’جس طرح سے موسم بدل رہا ہے تو اسکولوں میں سرمائی تعطیلات کا با قاعدہ اعلان ایک دو دن میں کیا جائے گا‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’ایک ساتھ چھٹی نہیں کی جائے گی بلکہ مرحلہ وار تعطیلات کا اعلان کیا جائے گا اورہم اس پر سنجید گی سے غور کر رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اسکول سیشن اور بورڈ امتحانات کا دھیان رکھا جاتا ہے ۔
بدھوری نے کہا کہ چھٹی کا اعلان کرنا آسان کام ہے لیکن ہمیں یہ بات بھی زیر غور رکھنا پڑتی ہے کہ بچوں کا تعلیمی سیشن متاثر نہ ہو۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کچھ اسکولوں میں گرمی کے انتظامات ہیں لیکن کچھ ایسے بھی اسکول ہیں جن میں گرمی کا بندوبست نہیں ہے ۔