جموں//
سابق وزیر اعلیٰ اور ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی(ڈی پی اے پی) کے سربراہ‘ غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ اگر ان کی پارٹی کی حکومت آئی تو وہ جموں کشمیر میں روشنی ایکٹ کو واپس لائیں گے ۔
بدھ کو جموں میں شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کمیونٹی کے ایک وفد سمیت مختلف وفود نے نبی آزاد سے ملاقات کی۔
وفود سے خطاب کرتے ہوئے آزاد نے کہا کہ وہ روشنی ایکٹ اسکیم کو واپس لائیں گے جس نے ’’جموں و کشمیر کے ہزاروں غریبوں کو فائدہ پہنچایا‘‘اگر ان کی پارٹی انتخابات میں اقتدار میں آتی ہے۔
آزاد نے جموں کے عہدیداروں کی میٹنگ بھی کی اور انہیں پارٹی سرگرمیوں کو تیز کرنے اور جموں کشمیر میں تبدیلی لانے کے لیے زیادہ سے زیادہ لوگوں کی شمولیت کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
بعد ازاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈیموکریٹک پروگریسیو آزاد پارٹی کے چیرمین نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف ہم سب کو متحد ہوکر لڑنے کی ضرورت ہے ۔
آزاد نے کہاکہ جموںکشمیر میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران سیکورٹی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے لیکن پچھلے ڈیڑھ سال کے دوران دہشت گردی کے متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہاکہ جموں کشمیر میں پچھلے پانچ برسوں کے دوران حالات بہتر ہوئے تاہم گزشتہ ڈیڑھ سال سے بالخصوص خط چناب میں دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
آزاد کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ ہی کوکر ناگ میں دہشت گردی کے واقعے میں تین اعلیٰ آفیسران جاں بحق ہوئے ۔انہوں نے کہاکہ ایسا لگ رہا ہے کہ ملی ٹینٹ دوبارہ منظم ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ڈیموکریٹک پروگریسیو آزاد پارٹی کے چیرمین نے کہاکہ جموں وکشمیر کے لوگوں ، حکومت اور سیاستدانوں کو مل کر دہشت گردی کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ یہ صرف سرکار کی ہی نہیں بلکہ لوگوں کی بھی ذمہ داری ہے لہذاد دہشت گردی کے خلاف متحد ہو کر لڑنا اب ناگزیر بن گیا ہے ۔
اپوزیشن اتحاد کی جانب سے جموں میں دھرنا دینے کے بارے میں جب آزاد سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ جن رہنماوں نے کال دی تھی وہ غائب تھے ، یہ ان کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے ۔انہوں نے اس موقع پر کہاکہ حکومت کو لوگوں کے مسائل حل کرنے کی خاطر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے ۔