جموں//
بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل‘ نتن اگروال نے منگل کو جموں کشمیر کے سانبہ ضلع میں بین الاقوامی سرحد کا دورہ کیا اور انہیں پاکستان سے ڈرون اور اسمگلنگ کی سرگرمیوں کو ناکام بنانے کیلئے فوجیوں کی چوکسی کے بارے میں بتایا گیا۔
بی ایس ایف کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اگروال مرکز کے زیر انتظام علاقے میں بین الاقوامی سرحد کے ساتھ سیکورٹی کے منظر نامے کا جائزہ لینے کے لیے تین روزہ دورے پر پیر کو فورس کے جموں فرنٹیئر ہیڈ کوارٹر پہنچے۔
منگل کی صبح فورس کے جموں فرنٹیئر کے انسپکٹر جنرل ڈی کے بورا نے بی ایس ایف کے سربراہ کو جموں فرنٹیئر ہیڈکوارٹر میں بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ سرحدی حفاظت اور برتری کے تمام اہم پہلوؤں کا احاطہ کرنے والی ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی۔
سانبہ کے اپنے دورے کے دوران، بی ایس ایف کے ڈی جی کو فورس کے اہلکاروں کو درپیش حالیہ خطرات کے بارے میں بتایا گیا، جن میں پاکستان میں مقیم عناصر کی طرف سے سرنگوں اور سرحد پار اسمگلنگ شامل ہیں۔
بالترتیب ۲۵؍اور۳۱جولائی کو سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر اور جموں کے ارنیا سیکٹر میں دو الگ الگ واقعات میں بی ایس ایف نے دو پاکستانی دراندازیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔رام گڑھ میں مقتول دراندازی سے چار کلو سے زائد ہیروئن اور کچھ پاکستانی کرنسی برآمد ہوئی۔
ترجمان نے کہا’’سرحد پار سے پاکستان سے درپیش ڈرون کے خطرات پر خصوصی زور دیا گیا ہے‘‘۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل کو بین الاقوامی سرحد پر فورس کی ہمہ گیر تسلط کی حکمت عملی بھی دکھائی گئی۔
بی ایس ایف ترجمان نے کہا کہ شام میں، اگروال نے ایک ’پرہاری سمیلن‘ میں حصہ لیا اور سرحد پر مؤثر طریقے سے غلبہ حاصل کرنے میں اعلیٰ ترین پیشہ ورانہ مہارت کو برقرار رکھنے کے لیے جموں سرحد کی تعریف کی۔
ترجمان نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل نے زمین پر موجود جوانوں کے ساتھ بات چیت کی اور ان کی لگن اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی۔ (ایجنسیاں)