جموں/ 22 جون
ہندوستان کے نائب صدر جگدیپ دھنکر نے جمعرات کو کہا کہ آرٹیکل 370 عارضی تھا لیکن پھر بھی یہ 70 سال تک نافذ العمل رہا جب کہ جموں و کشمیر نے 5 اگست 2019 کے بعد غیر معمولی ترقی دیکھی۔
دھنکر نے کہا کہ ڈاکٹر شما پرساد مکھرجی کا ایک ودھان، ایک پردھان‘اور ایک نشان دیکھنے کا خواب تھا جو آج جموں و کشمیر کے یونین آف انڈیا کے ساتھ مکمل انضمام کے ساتھ پورا ہوا ۔
جموں یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان کے نائب صدر نے کہا کہ آرٹیکل 370 عارضی تھا اور پھر بھی یہ 70 طویل سالوں تک برقرار رہا۔”ہم آج خوش ہیں، یہ جموں و کشمیر میں نہیں ہے“۔انہوں نے کہا”آج ڈاکٹر شما پرساد مکھرجی کا خواب – ایک ملک میں دو نشان، دو پردھان نہیں چلیں گے، پورا ہو رہا ہے۔ جموں و کشمیر کے مکمل انضمام کے ساتھ، کشمیر سے کنیا کماری تک ایک ودھان، ایک پردھان اور ایک نشان ہے۔
وی پی نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد، جموں و کشمیر میں غیر معمولی ترقی ہوئی ہے۔ "جموں و کشمیر کے یونین کے ساتھ انضمام نے سرمایہ کاری، سیاحت کے عروج اور ترقی کی راہ ہموار کی ہے۔ جموں ایک تعلیمی مرکز ہوگا۔ جموں و کشمیر میں آج ملک کے تمام سرفہرست ادارے ہیں جو کہ آئی آئی ایم، آئی آئی ٹی اور یہاں تک کہ ایمس بھی ہیں۔
نائب صدر ہند نے کہا کہ ہندوستانی آئین کے معمار ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے آرٹیکل 370 کا مسودہ تیار کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ ان کا وڑن بہت اچھا تھا۔” 200 ریاستی قوانین کو منسوخ کر دیا گیا ہے اور 100 قوانین میں 370 کی منسوخی کے بعد ترمیم کی گئی ہے۔ سڑکیں بن رہی ہیں اور ہر شعبے میں بے پناہ ترقی ہو رہی ہے۔ بانہال ٹنل، چنانی-ناشیری ٹنل اور دریائے چناب پر دنیا کا سب سے اونچا ریل پل مکمل ہو چکا ہے،“
دھنکر نے کہا کہ بھارت دنیا کی بڑھتی ہوئی معیشت ہے اور ڈیجیٹل تبدیلی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
نائب صدر نے کہا”ہمارے پاس 700 ملین انٹرنیٹ صارفین ہیں جو امریکہ اور چین سے زیادہ ہیں۔ جمہوریت پروان چڑھ رہی ہے اور عروج پر ہے۔ آج ہم سب ہندوستانیوں پر فخر کرتے ہیں۔ ہم نے آج کا بھارت پہلے جیسا نہیں دیکھا۔“ انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو بھی ترقی کی رفتار میں رکاوٹ پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
نائب صدر کامزید کہنا تھا”ہم آئینی طور پر فعال جمہوریت ہیں۔ ہماری جمہوریت پنچایت سطح، ضلع کی سطح، ریاستی سطح اور پھر مرکزی سطح سے شروع ہوتی ہے۔ ہمارے پاس ایک ناقابل یقین سیاسی ماحولیاتی نظام ہے۔ ہمیں آج دنیا کے ہر حصے میں ہندوستانی باصلاحیت لوگ ملتے ہیں۔“
کسی بھی ملک یا کسی شخص کا نام لیے بغیرنائب صدر نے کہا کہ بھارت کے خلاف دشمن قوتوں کے ذریعے ’منظم انداز میں جھوٹے بیانیے قائم کیے جاتے ہیں‘۔ہم میں سے کچھ اسے سنجیدگی سے نہیں لیتے ہیں۔ اگر اکثریت خاموش رہنے کا فیصلہ کرتی ہے تو اس کا مطلب ہمیشہ کے لیے خاموشی ہے۔ ان مذموم عزائم کو ہماری سرزمین پر کبھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔“
سری نگر میں کامیاب G-20 ٹورازم ورکنگ گروپ کی میٹنگ ایک قابل ذکر کامیابی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم خواب دیکھنا کبھی نہیں چھوڑتے کیونکہ ہمارے تمام خواب پورے ہو جائیں گے۔ بدعنوانی پر، نائب صدر نے کہا کہ بدعنوانی کے اسٹیک ہولڈرز کے لیے فرار کے تمام راستے کاٹ دیے گئے ہیں اور ’یہ سب قانون کے سامنے جوابدہ ہیں۔‘