سرینگر//
لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھائی نے بدھ کی شام کو کشمیر میں قائم ۱۵وین کور( چنار کور) کی کمان سنبھال لی ہے۔
سرینگر میں تعینات دفاع ترجمان کرنل عمران موسوی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے ’’کمان سنبھالنے پر لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھائی نے سرینگر میں بادامی باغ چھاؤنی میں چنار کور میموریل پر خراج عقیدت پیش کیا۔
لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھائی نے چنار کور کے دستوں سے خطاب کیا اور ان سے بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے’کشمیر میں امن اور استحکام کے حصول‘ میں استقامت کے ساتھ کام جاری رکھنے کی تلقین کی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے ’’لیفٹیننٹ جنرل گھائی نے امن اور ترقی کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے کے لیے شہریوں کے ساتھ جڑنے کے لیے ضروری اضافی اقدامات کرنے کے لیے تمام رینک کی حوصلہ افزائی کی‘‘۔
واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھائی، جو انڈین ملٹری اکیڈمی، دہرادون کے سابق طالب علم ہیں، کو دسمبر ۱۹۸۹ میں کماون رجمنٹ میں کمیشن کیا گیا تھا اور ان کا۳۳ سال پر محیط ایک شاندار فوجی کیریئر رہا ہے جس کے دوران انہوں نے مختلف قسم کے باوقار کمانڈ، عملے اور تدریسی تقرریوں پر فائز رہے۔
کرنل جنرل اسٹاف کے طور پر انہوں نے جموں و کشمیر میں انسداد بغاوت آپریشنز کے لیے تعینات ڈویڑن میں اور آرمی ہیڈ کوارٹر میں ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ میں بریگیڈیئر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
اپنی کمان کی مدت میں انہوں نے مغربی سیکٹر میں ایک بٹالین کی کمانڈ کی ہے جس کے بعد ایک بریگیڈ اور شمالی سرحدوں پر ایک ڈویڑن کی کمانڈ کی ہے۔ وہ ڈیفنس سروسز اسٹاف کالج، ویلنگٹن (تامل ناڈو)، ہائر کمانڈ کورس، آرمی وار کالج، مہو اور نیشنل ڈیفنس کالج، نئی دہلی سے پوسٹ گریجویٹ ہیں۔
اس تقرری سے قبل لیفٹیننٹ جنرل گھائی نے میجر جنرل جنرل اسٹاف کے طور پر شمالی کمان میں ایک اہم تقرری کی تھی۔ بیان میں کہا گیا ہے ’’کمان سنبھالنے پر لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھائی نے کشمیر کے شہریوں کو مبارکباد دی‘‘۔ انہوں نے کشمیر میں امن اور خوشحالی کے مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے سول انتظامیہ اور معاشرے کے مختلف آلات کے ساتھ مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
فوجی کمانڈر نے وادی میں سیکورٹی کے بہتر پیرا میٹرز پر امید ظاہر کی اور امید ظاہر کی کہ لائن آف کنٹرول کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے سے بھی مجموعی سیکورٹی صورتحال میں بہتری آئے گی۔
لیفٹیننٹ جنرل گھائی نے سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور عسکریت پسندی کی لعنت سے نمٹنے کے لیے سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر کام کریں۔ اْن کا مزید کہنا تھا کہ کمیونٹی کے تمام ممبران کی حمایت کے ساتھ کشمیر ترقی کے بیرومیٹر میں آگے بڑھتے ہوئے اپنے شاندار ماضی کے قریب ایک قدم آگے بڑھے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔