سرینگر//
بمبئی ہائی کورٹ نے ایک نوجوان کشمیری پروفیسر کے خلاف ایف آئی آر کو خارج کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے جس پر ان کے واٹس ایپ اسٹیٹس کے لیے الزام لگایا گیا تھا جس میں آرٹیکل ۳۷۰ کی منسوخی کو جموں و کشمیر کیلئے’یوم سیاہ‘قرار دیا گیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ اسٹیٹس کو مرکزی حکومت کے فیصلے کے کسی تنقیدی تجزیہ یا استدلال کے بغیر پوسٹ کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے پروفیسر نے آئی پی سی کی دفعہ۱۵۳؍اے کے تحت جرم کا ارتکاب کیا۔
عدالت نے مزید کہا کہ اس پیغام میں بھارت کے مختلف گروہوں کے جذبات سے کھیلنے کی صلاحیت ہے‘ اور ایسے معاملات میں احتیاط برتنی چاہیے۔
پروفیسر جاوید احمد حجام پر دو گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کا الزام تھا اور بعد میں کولہاپور پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
عدالت نے مناسب تجزیہ کے بعد اختلاف رائے کے اظہار اور جذبات کو بھڑکانے سے بچنے کے لیے وجوہات فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا، جس کا نتیجہ بد نیتی اور نفرت کی صورت میں نکل سکتا ہے۔ اس معاملے کا تعین کیا جائے گا کہ آیا واٹس ایپ میسج نے آئی پی سی کی دفعہ۱۵۳؍اے کے تحت نتائج برآمد کیے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔