بدھ, مئی 14, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home مقامی خبریں

دور جدید میںکشمیر میں مٹی کے برتن استعمال کرنے کا رجحان ایک بار پھر بڑھ رہا ہے

’یہ کام روز بروز ترقی کر رہا ہے‘ لوگ ایک بار پھر مٹی کے برتن خاص طور پر کھانے پینے کیلئے استعمال کرنے لگے ہیں‘

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-04-04
in مقامی خبریں
A A
دور جدید میںکشمیر میں مٹی کے برتن استعمال کرنے کا رجحان ایک بار پھر بڑھ رہا ہے

clay pots

FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

ہندوستان نے 70 ممالک کے سفارت کاروں کو آپریشن سندور سے آگاہ کیا

سرحدی کشیدگی سے عوام ذہنی تناؤ کا شکار، مستقل امن ناگزیر:ایم ایل اے سجاد شفیع

سرینگر//
وادی کشمیر کے میں تانبے ، چاندی وغیرہ سے بنے مختلف ڈیزائینوں کے انتہائی خوبصورت و دلکش برتنوں کی دستیابی کے با وصف لوگوں میں مٹی کے برتن خاص طور پر کھانے پینے کے برتن استعمال کرنے کا رجحان ایک بار پھر بڑھ رہا ہے ۔
مٹی کے برتن بنانے والوں کا ماننا ہے کہ بسیار طبی فوائد لوگوں میں کھانے پینے کیلئے مٹی کے برتن دو بارہ استعمال کرنے کی بنیادی وجہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ گرچہ یہ پیشہ زوال پذیر تھا تاہم گذشتہ کچھ برسوں سے یہ ایک بار پھر زندہ ہو رہا ہے جو ایک خوش آئند بات ہے ۔
وادی کے گوشہ و کنار میں مٹی کے برتن بنانے والے دستکار موجود ہیں اور وہ موجودہ سائنس و ٹیکنالوجی کے دور میں بھی اپنے آبا و اجداد کے پیشے کو بر قرار رکھے ہوئے ہیں۔
مٹی کے برتن بنانے کی دستکاری نہ صرف اس سے وابستہ دستکاروں کی میراث اور روزی روٹی کا وسیلہ ہے بلکہ کشمیر کی شاندار ثقافت کا ایک اہم حصہ بھی ہے ۔
وسطی ضلع بڈگام کے چرار شریف سے تعلق رکھنے والے مشتاق احمد جو مٹی کے برتن فروخت کر رہا ہے ‘ کا کہنا ہے کہ یہ کاروبار ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔
احمد نے کہا’’میں گذشتہ۳۵ برسوں سے چرار شریف جہاں حضرت شیخ نور الدین ولیؒ کی درگاہ واقع ہے ،میں مٹی کے برتن فروخت کرتا ہوں میرے والد بھی یہی کام کرتے تھے ‘‘۔ان کا کہنا تھا’’یہ کام روز بروز ترقی کر رہا ہے لوگ ایک بار پھر مٹی کے برتن خاص طور پر کھانے پینے کیلئے استعمال کرنے لگے ہیں‘‘۔
تاجر نے کہا’’ڈاکٹر لوگوں کو خاص طور پر معدے کے عارضے میں مبتلا مریضوں کو مٹی کے برتن استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ان برتنوں کی مانگ بڑھنے لگی ہے ‘‘۔انہوں نے کہا’’در اصل کورونا وبا کے دوران لوگوں میں مٹی کے برتن استعمال کرنے کا رجحان بڑھ گیا تھا اور پھر یہ ٹرنڈ بڑھتا ہی گیا‘‘۔
احمد کا کہنا تھا کہ دستکار بھی اب نئے تقاضوں کے مطابق مختلف ڈیزائینوں کے رنگ برنگی برتن اور دیگر چیزیں تیار کرتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ بازار میں اب ایسی خوبصورت چیزیں آتی ہیں جن کو خریدے بغیر خریدار نہیں رہ جاتا ہے ۔
تاجرنے کہا کہ اب صرف کھانے پینے کیلئے ہی مٹی کے برتن نہیں آتے ہیں بلکہ مٹی کا موسیقی و دیگر آرائشی سامان بھی بازاروں میں آتا ہے جس کو لوگ خرید کر گھروں کی زینت بڑھا رہے ہیں۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ مٹی کے برتنوں کی مانگ میں اضافہ تو رہا ہے لیکن یہ برتن تیار کرنے والوں کی تعداد میں کمی واقع ہو رہی ہے ۔
احمد نے کہا’’مٹی کے برتن بنانے والے دستکاروں کی تعداد کم ہو رہی ہے کیونکہ نئی پود اس کی طرف مائل نہیں ہے بلکہ وہ دوسرے پیشے اختیار کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا’’میں ایک دستکار سے برتن خرید کے لاتا تھا جو اپنے خاندان کا آخری دستکار تھا کیونکہ اس کے بچے دوسرے کام کرکے اپنا روز گار حاصل کر رہے تھے ‘‘۔
یہ پوچھے جانے پر مٹی کے برتن فروخت کرنے کا کاروبار کیسا ہے ، پر ان کا کہنا تھا’’یہ ایک اچھا کارو بار ہے میں اس کاروبار سے اچھی طرح سے اپنے عیال کو پالتا ہوں اور مجھے اس کا مستقبل بھی اچھا ہی نظر آ رہا ہے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ شادی بیاہ کے موقعوں پر مجھے مختلف چیزوں کے اچھے آرڈر ملتے ہیں اور اس کے علاوہ بھی خریدار آتے ہیں۔
احمد کا کہنا تھا کہ لوگ زیادہ تر رنگین برتنوں کو خریدنا پسند کرتے ہیں جبکہ بعض خریدار ایسے بھی ہیں جو بغیر رنگ و روغن کے برتن ہی مانگتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مٹی کے برتنوں اور دیگر چیزوں کی مانگ میں اضافہ ایک خوش آئند بات ہے کیونکہ اس پر آج بھی بے شمار لوگوں کی روزی روٹی منحصر ہے ۔
مٹی کے برتنوں کے تاجر نے کہا کہ بعض علاقوں میں حکومت نے کمہاروں کو سبسڈی پر قرضہ بھی فراہم کیا ہے تاکہ وہ اپنے پیشے کو مزید مستحکم کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ یہ دستکاری ہمارے تہذیب کا ایک حصہ ہے اس کو زندہ رکھنے کیلئے ہر کشمیری کو اپنا اپنا کر دار ادا کرنا ہوگا۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

کٹھوعہ: تیندوے کے حملے میں دو درجن بھیڑیں ہلاک

Next Post

این سی ای آر ٹی نے تاریخ کی نصابی کتابوں سے مغل سلطنت کے ابواب ہٹا دئے

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آپریشن سندور:’بھارتی حملوں میں 70 دہشت گرد مارے گئے
مقامی خبریں

ہندوستان نے 70 ممالک کے سفارت کاروں کو آپریشن سندور سے آگاہ کیا

2025-05-14
مقامی خبریں

سرحدی کشیدگی سے عوام ذہنی تناؤ کا شکار، مستقل امن ناگزیر:ایم ایل اے سجاد شفیع

2025-05-14
سرحدی عوام خوف و اضطراب میں مبتلا، روزمرہ کی زندگی مفلوج
مقامی خبریں

اوڑی کے رہائشیوں کا بنکروں کی تعمیر کی مانگ کا اعادہ

2025-05-14
پاکستانی گولہ باری سے بچنے کیلئے نقل مکانی کرنے والی ایل او سی کے رہائشیوں کی گھر واپسی شروع
مقامی خبریں

سرحدی علاقوں میں حالات معمول پر متاثرین کی بازآبادکاری پر توجہ مرکوز

2025-05-14
فلسطینیوں پر اسرائیلی حملہ قابل مذمت ہے: عرب پارلیمنٹ
مقامی خبریں

سعودی عرب کا ہندپاک جنگ بندی کا خیرمقدم

2025-05-14
مقامی خبریں

شوپیاں پہلگام حملے میں مشتبہ دہشت گردوں کے پوسٹر چسپاں

2025-05-14
سرینگر سڑک حادثے میں دو؍افراد ہلاک ‘ایک زخمی
مقامی خبریں

ڈوڈہ میں تیز رفتار ٹرک نے ایک چرواہے اور۶۰بھیڑ بکریوں کو کچل ڈالا

2025-05-13
سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل بحال
مقامی خبریں

سرینگر، جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک بحال

2025-05-13
Next Post
این سی ای آر ٹی نے تاریخ کی نصابی کتابوں سے مغل سلطنت کے ابواب ہٹا دئے

این سی ای آر ٹی نے تاریخ کی نصابی کتابوں سے مغل سلطنت کے ابواب ہٹا دئے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.