سرینگر/یکم اپریل
جموںکشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام کا کہنا ہے کہ امسال صدقہ فطر 65 روپے فی کس مقرر کیا گیا ہے تاہم صاحبان ثروت کے مقررہ رقم سے زیادہ ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
اسلام نے کہا کہ صدقہ فطر کی رقم کشمیر اور جموں سے تعلق رکھنے والے علما کے ساتھ مشاورت اور اتفاق رائے سے مقرر کی گئی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ صدقہ فطر کی ادائیگی ہر مسلمان مرد اور عورت پر واجب ہے یہاں تک کہ شیر خوار بچے پر بھی صدقہ فطر ادا کرنا واجب ہے ۔
مفتی اعظم نے کہا”صدقہ فطر کی رقم مسکینوں، بیواﺅں، یتیموں، بے گھر اور بے سہارا لوگوں میں تقسیم کرنی ہے نہ کہ اس رقم کو مساجد، خانقاہوں، درگاہوں یا مذہبی تنظیموں کو دینا ہے “۔
اسلام نے کہا کہ صدقہ فطر کی رقم مستحقین تک عید سے قبل ہی پہنچنی چاہئے تاکہ وہ بھی دوسرے لوگوں کے ساتھ عید کی خوشیوں میں شامل ہو سکیں۔
ایک حدیث شریف کا حوالہ دیتے ہوئے مفتی اعظم کا کہنا تھا”صدقہ فطر ماہ مبارک رمضان کے اختتام سے قبل ہی ادا کیا جانا چاہئے تاکہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں شکر ادا کیا جا سکے جس نے ہمیں فرض روزے رکھنے کی توفیق بخشی“۔