سرینگر//
لداخ کو جموں کشمیر کے باقی حصوں سے جوڑنے والی اسٹریٹجک سرینگر،لیہہ ہائی وے اس سال پہلے ہی دوبارہ کھلنے کا امکان ہے کیونکہ بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) نے برف صاف کرنے کا کام تقریباً مکمل کر لیا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ شاہراہ کے دراس اور سونمرگ دونوں اطراف سے برف ہٹانے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے اور سڑک کو جوڑ دیا گیا ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ سڑک کی صورتحال ٹریفک کی آمد و رفت کیلئے ممکن نہیں ہے کیونکہ سڑک تنگ ہے اور سڑک کو چوڑا کرنا ہے، اس کے علاوہ برفانی تودے گرنے کے خدشات ہیں جن کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔
دریں اثناء چیئرمین/سی ای سی‘لداخ کودمختار پہاڑی کونسل کرگل‘ فیروز احمد خان نے ڈپٹی کمشنر کرگل سنتوش سکھ دیو، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، کرگل عنایت علی چودھری کے ساتھ کرگل،سرینگر سڑک پر برف ہٹانے کے کام کا جائزہ لینے کے لیے زوجیلا پاس کا دورہ کیا۔
دورے کے دوران، سی ای سی نے سڑک کو جلد از جلد کھولنے کے لیے برف صاف کرنے کے اقدامات کا جائزہ لیا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ برف ہٹانے والی ٹیم نے سی ای سی کو مطلع کیا کہ سڑک صاف ہونے کے باوجود سونمرگ کی طرف سے چوڑائی کا کام زیر التوا ہے۔
بی آر او کی ٹیم نے بتایا کہ زوجیلا محور کے زیرو پوائنٹ اور انڈیا گیٹ کے درمیان سڑک پر برفانی تودے گرنے کی وجہ سے انہیں برف صاف کرنے کے اقدامات میں مشکلات کا سامنا ہے۔اس نے سی ای سی کو مطلع کیا کہ ایک بار مناسب چوڑا کرنے کے بعد سڑک کو جلد از جلد گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے کھول دیا جائے گا۔
چیف ایگزیکٹو کونسلر ایل اے ایچ ڈی سی کرگل فیروز احمد خان نے کہا کہ انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ رمضان کے مقدس مہینے کے آغاز سے قبل سبزیاں، پھل، مٹن، چکن اور دیگر ضروری اشیاء دستیاب ہوں۔
دریں اثنا جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر برف ہٹانے کا کام شد و مد سے جاری ہے ۔
متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ اس تاریخی روڈ کو دو ہفتوں کے اندر قابل آمد رفت بنا کے دوبارہ کھول دیا جائے گا۔
بتادیں کہ مغل روڈ کو ماہ جنوری کے پہلے ہفتے میں بھاری برف باری کی وجہ سے ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند کر دیا گیا تھا۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ تاریخی مغل روڈ سردیوں کے دوران بھاری برف باری کی وجہ سے بند رہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس روڈ سے برف ہٹانے کیلئے مشینری اور افرادی قوت کو کام پر لگا دیا گیا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ امسال بالائی علاقوں میں گذشتہ برسوں کے مقابلے میں کم برف باری ہوئی ہے جس کے پیش نظر روڈ کو صاف کرنے میں کم وقت لگے گا۔
عہدیدار نے کہا کہ اس روڈ پر دو ہفتوں کے اندر برف ہٹانے کا کام مکمل ہونے کی توقع ہے جس کے بعد اس کو دوبارہ کھول دیا جائے گا۔
دریں اثنا وادی کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کی دو طرفہ نقل و حمل جا ری ہے ۔