سرینگر/ 25جنوری
سیکورٹی لحاظ سے حساس جموںکشمیر میں یوم جمہوریہ کی تقریبات کےلئے سیکورٹی کے کڑے انتظامات کئے گئے ہیں۔
جہاں دراندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کےلئے ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد پر تعینات فوجیوں کو الرٹ حالت میں رکھا گیا ہے ‘ وہیں میدانی علاقوں میں جنگجوو¿ں کی سرگرمیوں پر بریک لگانے کےلئے تلاشیوں اور گشت کا سلسلہ گذشتہ قریب دو ہفتوں سے جاری ہے ۔
دونوں دارالحکومتوں میں ہونے والی تقریبات کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔
سرمائی دارالحکومت جموں جہاں ایس کے اسٹیڈیم میں یوم جمہوریہ کی مرکزی تقریب منعقد ہوگی جس میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا پرچم کشائی کی رسم انجام دیں گے ، کے ارد گرد سخت سیکورٹی پہرہ بٹھایا گیا ہے ۔
اسی طرح گرمائی دارالحکومت سرینگر کے شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم جہاں امکانی طور پر مشیر بھٹناگر پرچم کشائی کی رسم انجام دیں گے ، کو بھی سخت سیکورٹی کے حصار میں لیا گیا ہے ۔
شہر سری نگر میں حالیہ گرینیڈ حملے کے پیش نظر جگہ جگہ پر ناکے بٹھائے گئے ہیں جہاں نہ صرف ہر آنے جانے والی گاڑی بالخصوص دوپہیہ گاڑیوں کی تلاشی لی جاتی ہے ، بلکہ ان میں سوار افراد کی جامہ تلاشی لینے کے علاوہ ان سے پوچھ گچھ کی جاتی ہے ۔
جموںکشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ یوٹی میں یوم جمہوریہ کی تقریبات کے لئے سیکورٹی کے معقول انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سرحدوں پر تعینات فوجی مستعد ہیں اور دراندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے اہل ہیں۔
صوبہ جموں کے اے ڈی جی پی مکیش سنگھ نے بتایا کہ تقریبات کے احسن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے تمام درکار اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا ‘سیکورٹی کو ہر سال 26 جنوری کے موقع پر ہائی الرٹ پر رکھا جاتا ہے ۔
تقریبات کے احسن انعقاد کو یقینی بنانے کےلئے تمام درکار اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ اس بار یوم جمہوریہ کی مرکزی تقریب ایم اے اسٹیڈیم میں ہوگی۔ اسٹیڈیم کے احاطے اور اس کے نزدیکی علاقوں میں تلاشیوں کا سلسلہ گذشتہ قریب ایک ہفتے سے جاری ہے ۔
مشتبہ نقل وحرکت پر نظر رکھنے کے لئے سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس کے اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے ۔
اس دوران سول انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ جموں کے ایم اے اسٹیڈیم میں یوم جمہوریہ کی تقریب کے مقام کو انتہائی خوبصورتی سے سجایا گیا ہے ۔
گراو¿نڈ کو تقریب کےلئے خوبصورتی سے سجایا گیا ہے ۔ گراونڈ کے اندر عمارتوں کو بھی برقی قمقموں سے سجایا گیا ہے ۔
ادھر سرینگر اور وادی کے دوسرے اضلاع میں راہگیروں کی جامہ تلاشیوں اور گاڑیوں کی چیکنگ کا عمل گذشتہ کئی ہفتوں سے جاری ہے ۔
کسی بھی ناگہانی واقعہ سے نمٹنے کےلئے شیر کشمیر اسٹیڈیم کے گردونواح میں ریاستی پولیس اور نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ اسٹیدیم کے قریب واقع تمام اونچی عماروں بالخصوص سلیمان ٹینگ پر ماہر نشانہ بازوں کو تعینات کیا گیا ہے ۔
اسٹیڈیم کے باب الداخلہ کو بھی خاردار تار سے بند رکھا گیا ہے اور صرف سیکورٹی فورسز کی گاڑیوں کو اندر جانے کی اجازت دی جارہی ہے ۔ اسٹیڈیم کے گردونواح میں کئی ایک حساس مقامات پر مشتبہ افراد کی نقل وحرکت پر قریبی نگاہ رکھنے کےلئے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں اور بلٹ پروف گاڑیاں تعینات کردی گئی ہیں۔
سیکورٹی فورس اور ریاستی پولیس کے اہلکاروں نے یوم جمہوریہ کی تقریب سے قبل جنگجوو¿ں کے کسی بھی حملے کو ناکام بنانے کےلئے اسٹیڈیم کے تین کلو میٹر کے دائرے میں آنے والے علاقوں بالخصوص ڈل گیٹ اور سونہ وار میں شبانہ گشت بھی تیز کردی ہے ۔
سرینگر میں یوم جمہوریہ کی تقریب ائرپورٹ روڑ پر واقع بخشی اسٹیڈیم میں منعقد کی جاتی تھی، تاہم وہاں مرمت کا کام جاری ہونے کی وجہ سے اس تقریب کو امسال بھی شیر کشمیر اسٹیڈیم میں منعقد کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔
بدھ کو سراغ رساں کتوں، میٹل ڈٹیکٹرس اور بم ڈسپوزل اسکوارڈ کی مدد سے شیر کشمیر اسٹیدیم اور چرچ لین کی چیکنگ انجام دی گئی۔
یوم جمہوریہ کی تقریبات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے وادی کے اطراف واکناف بالخصوص مختلف اضلاع کو گرمائی دارالحکومت کے ساتھ جوڑنے والی سڑکوں پر سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس کے خصوصی ناکے بٹھائے گئے ہیں جہاں چھوٹی بڑی گاڑیوں کو روک کر ان کی تلاشی لی جاتی ہے اور ان میں سوار مسافروں کی جامہ تلاشی لینے کے علاوہ شناختی کارڈ چیک کئے جاتے ہیں۔