نہیں صاحب ہم مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں اور نہ بھنگڑا ڈال رہے ہیں… ہم ساتوں آسمان پر اڑ بھی نہیں رہے ہیں… اور اس لئے نہیں اڑ رہے ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ … کہ ایسا ویسا کچھ ہونے والا نہیں ہے اور… اور اس لئے ہونے والا نہیںہے کہ… کہ اب کچھ ہونے کو باقی نہیں رہا ہے… بالکل بھی نہیں رہا ہے ۔خبر یہ ہے کہ بھارت نے پاکستان کے وزیر خارجہ‘بلاول بٹھو کو بھارت آنے کی دعوت دی ہے… بھارت میںہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے ۔دعوت اس لئے دی ہے کیونکہ پاکستان کے آدھے ادھوے وزیر اعظم‘ میاں شہباز شریف نے ناک رگڑ رگڑ کر توبہ کی کہ بھارت کے ساتھ تین جنگیں لڑنے کے بعد ان کے ملک نے سبق سیکھ لیا ہے… کیا سبق سیکھ لیا ہے…ہم نہیں جانتے ہیں اور… اور بالکل بھی نہیں جانتے ہیں ۔اگر فرض بھی کر لیں کہ پاکستان کے وزیر خارجہ‘ دعوت کو قبول کرتے ہوئے بھارت آتے ہیں تو… تو صاحب آئیں اور شوق سے آئیں کہ … کہ جیسے دوسرے ممالک کے وزرائے خارجہ ‘اس اجلاس میں شرکت کیلئے آئیں گے ‘ اسی طرح بلاول بٹھو بھی آئیں گے… ان کا دورہ کسی دوسرے ملک کے وزیر خارجہ سے مختلف نہیں ہو گا اور… اور بالکل بھی نہیں ہو گا کہ… کہ ۲۰۱۱‘ جب پاکستان کی وزیر خارجہ‘حنا ربانی کھر نے آخری بار ہندوستان کا دورہ کیا تھا‘ تب سے جہلم میں بہت سارا پانی بہہ گیا ہے…اُن دنوں جہلم کا پانی لہورنگ ہوا کرتا تھا اور… اور اب بالکل صاف و شفاف ہے … جہلم کے پانی کا رنگ ‘ پانی کے رنگ جیسا ہی ہے۔ اس لئے بلاول بٹھو اگر بھارت آ سکتے ہیں یا انہیں آنے دیا جاتا ہے تو… تو شوق سے آئیں کہ… کہ زیادہ سے زیادہ بٹھو صاحب بھارت آ سکتے ہیں… اس سے زیادہ کچھ ہو نے والا نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے ۔بھارت سنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کی دعوت سے زیادہ کچھ نہیں کر سکتا ہے… اور پاکستان اس دعوت کو قبول کر کے اپنے نمائندے کو بھارت بھیجنے سے زیادہ کچھ اور کرنے کی پوزیشن میں نہیں رہا۔… اور بالکل بھی نہیں رہاہے ۔ ہاںہوتا تھا…پہلے بہت کچھ ہوتا تھا ‘ ماضی میں ہوتا ہے … اور جو ہوتا تھا اب وہ ماضی ہے… اور ماضی میں رہنا دانشمندی نہیں ہے‘ اسے دانشمندی نہیں کہا جا سکتا ہے اور… اور بالکل بھی نہیں کہا جا سکتا ہے ۔ ہے نا؟