سرینگر/۲۵جنوری (ویب ڈیسک)
سابق امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے اپنی نئی کتاب میں دعویٰ کیا ہے کہ 2019 میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان جوہری جنگ کا خطرہ موجود تھا جسے امریکی مداخلت کی مدد سے ختم کیا گیا۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق مائیک پومپیو، جو 2018 سے 2021 تک امریکی سیکریٹری خارجہ رہے، نے اپنی کتاب ’نیور گیو این انچ‘ میں لکھا ہے کہ ’میرے خیال میں دنیا ٹھیک سے نہیں جانتی کہ فروری 2019 میں انڈیا اور پاکستان کی دشمنی جوہری جنگ کا روپ دھارنے کے کتنا قریب آ چکی تھی۔‘
واضح رہے کہ 14 فروری 2019 میں کشمیر کے جنوبی ضلع پلوامہ میں لیت پورہ ہائی وے پر دھماکہ خیز مواد سے لدی ایک کار انڈین نیم فوجی دستے ’سی آر پی ایف‘ کے اہلکاروں سے بھری ایک بس سے جا ٹکرائی تھی جس میں انڈین فوج کے 40 سے زیادہ اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔
اس حملے کے بعد انڈیا نے اس کی منصوبہ سازی کے لیے براہ راست پاکستان پر الزام عائد کیا تھا اور بعدازاں انڈین فضائیہ کے جنگی طیاروں نے پاکستان کے علاقے بالاکوٹ میں ’سرجیکل سٹرائیک‘ کر کے کالعدم تنظیم ’جیش محمد‘ کی ’تربیت گاہ‘ کو تباہ کرنے اور درجنوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی جس میں انڈین ایئر فورس کا ایک طیارہ پاکستان کے قبضہ کشمیر کی حدود میں گر کر تباہ ہو گیا جس کے پائلٹ ابھینندن کو پاکستانی حکام نے اپنی تحویل میں لیا تاہم چند ہی گھنٹوں پر انھیں انڈیا کے حوالے کر دیا گیا۔
خبررساں اداروں ’اے ایف پی‘ اور ’پریس ٹرسٹ آف انڈیا‘ کے مطابق مائیک پومپیو نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ وہ اس وقت ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی میں موجود تھے جہاں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ ا±ن کے درمیان ملاقات طے تھی۔
ان کے مطابق رات کو انھیں سوتے سے اٹھایا گیا جب ایک سینئر انڈین سرکاری افسر کی ارجنٹ فون کال آئی۔
اے ایف پی کے مطابق مائیک پومپیو نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ ان کو فون کرنے والے سینئر انڈین عہدے دار کا ماننا تھا کہ پاکستان نے حملے کے لیے جوہری ہتھیار تیار کرنے شروع کر دیے ہیں اور انڈیا نے بھی اپنے ردعمل پر غور شروع کر دیا ہے۔
مائیک پومپیو کے مطابق ’میں نے انھیں کہا کہ ابھی کچھ مت کریں اور ہمیں معاملہ حل کرنے کے لیے وقت دیں۔‘
پومپیو کے مطابق امریکی سفارت کاروں نے انڈیا اور پاکستان کو یقین دلایا کہ دونوں میں سے کوئی بھی جوہری جنگ کی تیاری نہ کرے۔
پومپیو نے اپنی کتاب میں لکھا کہ ’کوئی اور ملک اس رات وہ سب نہیں کر سکتا تھا جو ہم (امریکہ) نے کیا۔‘
اے ایف پی کے مطابق مائیک پومپیو نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ انھوں نے اس کے بعد پاکستان کے ’حقیقی رہنما‘، یعنی (اس وقت کے آرمی چیف) جنرل قمر جاوید باجوہ سے بات کی۔
واضح رہے کہ پلوامہ حملے کے بعد مائیک پومپیو نے انڈیا کی جانب سے بالاکوٹ فضائی حملوں کے عمل کا دفاع کیا تھا۔اپنی کتاب میں پومپیو نے انڈیا کی تعریف کی ہے اور چین کے خلاف انڈیا کا ساتھ دینے کی خواہش کا اظہار بھی کرتے رہے ہیں۔