جموں//
شیو سینا ڈوگرہ فرنٹ (ایس ایس ڈی ایف) کے کارکنوں نے بدھ کو جموں کشمیر میں دہشت گردوں کی دراندازی کے خلاف احتجاج کیلئے یہاں پاکستانی پرچم کو نذر آتش کیا۔
مظاہرین نے بدھ کو جموں شہر کے سدھرا علاقے میں ایک ٹرک میں سفر کر رہے چار مسلح دہشت گردوں کوہلاک کرنے میں پولیس اور فوج کے کردار کی بھی تعریف کی۔
ایس ایس ڈی ایف کے درجنوں کارکنان اس کے چیئرمین اشوک گپتا کی قیادت میں شہر کے وسط میں واقع رانی پارک میں جمع ہوئے اور احتجاج میں پاکستان مخالف نعروں کے درمیان پاکستانی پرچم کو نذر آتش کیا۔
گپتا نے نامہ نگاروں کو بتایا’’ہم نے یہ احتجاج جموں و کشمیر میں مسلح دہشت گردوں کو بھیجنے کی پاکستان کی مسلسل کوششوں کی مذمت کیلئے منعقد کیا ہے۔ ہمارے فوجیوں نے انہیں مناسب طریقے سے ختم کر دیا ہے‘‘ ۔
ایس ایس ڈی ایف کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان سے آنے والے ہر دہشت گرد کو جہنم میں بھیج دیا جائے گا۔ چار بھاری ہتھیاروں سے لیس دہشت گرد، جو پاکستان سے دراندازی کے بعد ایک ٹرک میں کشمیر کا سفر کر رہے تھے، بدھ کو یہاں سیکورٹی فورسز کے ساتھ ایک ’چانس انکاؤنٹر‘میں مارے گئے۔
ایک پولس افسر نے اسے یوم جمہوریہ سے قبل ایک ’بڑی کامیابی‘قرار دیا۔
جموں زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) مکیش سنگھ نے کہا کہ ٹرک ڈرائیور تاہم جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا اور اسے پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔
شیو سینا ڈوگرہ فرنٹ کے صدر‘ سنیل ڈمپل کی قیادت میں مشن سٹیٹ ہڈ کے کارکنوں نے بھی جانی پور میں پاکستان مخالف مظاہرے کیے اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں دہشت گردی کے تربیتی کیمپوں کو تباہ کرنے کے لیے آپریشن شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پاکستان مخالف نعرے لگائے اور سرحد پار سے دہشت گردوں کی دراندازی کے خلاف احتجاج کیا۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈمپل نے وزیر اعظم پر زور دیا کہ دہشت گردوں کے تربیتی کیمپوں کو تباہ کرنے کیلئے پی او کے میں سرجیکل اسٹرائیک کی جائے۔