آجکل تو بہت سے پروجیکٹوں ‘ بہت سے تعمیراتی کاموںکا افتتاح ہورہا ہے… کوئی قینچی سے ربن کاٹ کر افتتاح کررہا ہے تو… تو کوئی لیپ ٹاپ کا بٹن دباکر … ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے آجکل افتتاح کرنے کا سیزن چل رہا ہو… اس لئے افتتاح کا سیزن جوبن پر ہے… ہمیں اس بات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے کہ یہ جو ۴×۲۴ ؍افتتاح ہو رہے ہیں … پروجیکٹوں کا افتتاح ہورہے ہیں یا سنگ بنیاد ڈالا جا رہا ہے… یہ پروجیکٹ کاغذ وںپر ہی ہیں یا ان کا کوئی وجود بھی ہوتا ہے… ہم نہیں جانتے ہیں۔ نہیںصاحب !ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم نون میں کوئی نقطہ تلاش کررہے ہیں … ایسا کچھ بھی نہیں ہے کہ ہماری ایسی اوقات ہے اور نہ ہم میں وہ ہمت اور جرأت ہے… اس لئے یقین کریں ہمار ا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے… وہ کیا ہے کہ دہلی سے آئے روز مرکزی وزراء کشمیر آ رہے ہیں اور… اور وہ بھی دس بیس نہیں بلکہ ۵۰…۶۰…۷۰…یا اس سے بھی زیادہ تعداد میں آتے ہیں اور… اور بار بار آتے ہیں… اب کے بھی آ رہے ہیں ‘ آکر یہاں افتتاح کررہے ہیں … قینچی سے ربن کاٹ رہے ہیں ۔کس چیز‘ کس پروجیکٹ کا افتتاح کررہے ہیں‘ ہم نہیں جانتے ہیں …بالکل بھی نہیں جانتے ہیں … کہ … کہ اگر ہم کچھ جانتے ہیں تو یہ کہ جہاں اتنے سارے پروجیکٹوں اور چیزوں کا افتتاح ہو رہا ہے وہاں ایک اور چیز کا بھی افتتاح ہوا ہے… ربن کاٹ کر افتتاح ہوا یا اس کا بھی بٹن دباکر افتتاح کیا گیا ہم نہیں جانتے ہیں… لیکن افتتاح ضرور ہوا ہے… چوری چوری چپکے چپکے ‘ کچھ اس طرح کہ جیسے کوئی جان نہیں پائے گا کہ اس کا افتتاح ہوا۔ لیکن صاحب کہتے ہیں نا کہ جیسے عشق اور مشق چھپائے نہیں چھپ سکتے ہیں …عین اسی طرح موسم سرما میں بجلی کی کٹوتی…اعلانیہ و غیر اعلانیہ کٹوتی بھی چھپائے نہیں چھپ سکتی ہے اور… اور کشمیر میں اسی کا افتتاح ہوا ہے… بجلی کٹوتی کا افتتاح ۔تعمیراتی پروجیکٹوں‘ جن کا آئے روز افتتاح ہو رہا ہے… ان کے وجود… زمین پر ان کے وجود کا تو ہمیں پتہ نہیں ہے… لیکن بجلی کٹوتی کا وجود ہے …ہمارے تاریک گھروں اور کمروں میں اس کا وجود ہے اور… اور ہمیں یقین ہے کہ جوں جوں ہم آگے بڑھیں گے ‘ موسم سرما میں آہستہ آہستہ داخل ہوں گے کوئی اور اپنے وجود کا احساس دلائے یا نہیں … لیکن بجلی کٹوتی اپنے وجود کا بھر پور احساس دلاتی ہے… بار بار دلاتی ہے۔اس لئے صاحب بجلی کٹوتی کا افتتاح آپ کو مبارک ہو اور… اور ہاں ساتھ میں تاریکیاں بھی ۔ ہے نا؟