بدھ, مئی 14, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

سپریم کورٹ کا پیغام واضح ہے

خودساختہ مسلمان قیادت بھی اب ہوش کے ناخن لے

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-10-22
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

بالآخر سپریم کورٹ حرکت میں آگئی ، ملک کے آئین کے تقدس، سیکولر کردار کے حامل ملک کی شبیہ اور آبادی کے مختلف طبقوں کی فریقانہ حیثیت کا تحفظ یقینی بنانے کی سمت میں اپنے آئینی کردار اور سب سے بڑھ کر یہ پیغام کہ آئین اور قانون سے کوئی بھی شہری، فرقہ، طبقہ ،علاقہ پرست یا اور کسی عقیدے یا نظریے سے وابستہ افراد یا گروہ بالاترنہیں حکومت کو ایک واضح پیغام دیدیا ہے، نہ صرف مرکزی سرکار بلکہ اتر پردیش ، جھارکھنڈ اور دہلی کی ریاستی سرکاروں کو بھی دو ٹوک اور واضح الفاظ میں ہدایت دی ہے کہ ان تمام افراد ، گروپوں اور تنظیموں کے خلاف قانونی کارروائی کرے جو منافرت آمیز سرگرمیوں ، بیانات اور اقلیت مخالف یا اقلیت دُشمنانہ بیانات اور تشدد میںملوث ہیں، یہ بھی واضح کردیاگیا ہے کہ ان معاملات کے تعلق سے چاہئے کوئی شکایت نہ بھی کرے تو بھی حکومت از خود نوٹس لے کر معاملات رجسٹر کرکے تادیبی کارروائی کی سمت میں پہل کریں۔
’’یا تو کارروائی کریں یا تو ہین عدالت کا سامناکریں‘‘یہ پیغام بھی حکومت کو دے دیاگیا ہے ۔ یہ پہلا موقعہ ہے کہ جب ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے منافرت آمیز سرگرمیوں، اقلیت مخالف بیانات اور دھمکیوں اور تشدد سے عبارت حرکتوں پر سخت ترین لہجہ میںسخت ترین پیغام دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے اس واضح اور دوٹوک پیغام سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ عدالت عالیہ جب حرکت میں آجائے تو تمام تر ازموںسے بالاتر ہوکر ملکی آئین اور ملک کے سیکولر کردار کا تحفظ یقینی بنانے کی سمت میں اپنا آئینی کردار اداکرنے کی اہلیت بھی رکھتی ہے اور صلاحیت بھی ۔ اگر چہ بعض معاملات میں عدالتوں باالخصوص سپریم کورٹ نے بھی کچھ ایسے رویے اور اپروچ اختیار کئے ہیں جن سے عوامی اور سیاسی حلقوں میں یہ تاثراز خود پیدا ہوتا گیا کہ عدالتیں رواداری سے نہیں بلکہ جانبدارانہ کردار اداکررہی ہیں اور اس طرح حکومت اورحکومتی اداروں کی طر ف سے ہورہی زیادتیوں اور ناانصافیوں کو تحفظ دے کر پشت پناہی کررہی ہیں۔
لیکن فی الوقت منافرت آمیز بیانات اور خاص کراقلیتوں کو دھمکیوں کے نہ ختم ہونے والے سلسلے اور ایک طرح سے تہذیبی جارحیت کے بڑھتے معاملات پر سپریم کورٹ نے جو رویہ اختیار کیا اس پر بلالحاظ کسی رنگت کے سبھی حلقوں کی توجہ مرتکز ہوئی اور سپریم کورٹ کی اس پہل کی والہانہ سراہنا کی جارہی ہے۔ سپریم کورٹ کے اس اقدام سے یہ توقع ایک بار پھر جاگتی محسوس کی جارہی ہے کہ ملک کی اقلیتوں کے زخمی اعتماد اور بھروسہ کو ایک نیا سہارا مل جائے گا ان کا اعتماد ملک کے آئینی اور قانونی نظام پر پھر سے بحال ہونے کا راستہ ہموار ہوجائے گا جبکہ عالمی سطح پر ان مخصوص معاملات کے حوالہ سے بھی یہ پیغام چلاجائے گا کہ ہندوستان میںعدالتیں ہیں جو ماورائے سیاسی نظریات کے ملک کی اقلیتوں کے حقوق، مفادات اور سلامتی کے حوالہ سے اپنا آئینی کرداراداکرنے کیلئے موجودہیں۔
اس حوالہ سے یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریکٹری جنرل نے ابھی گذشتہ ہفتے کے اپنے دورہ بھارت کے دوران ملک کی اقلیتوں کے خلاف منافرت آمیز بیانات اور دھمکیوں پر ملکی قیادت کی سرزنش کی اور ریکارڈ بہتر بنانے کا مشورہ دیا۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ حالیہ ایام میں کئی بیرونی ممالک اور ان کی سیاسی وحکومتی قیادتوں نے ہندوستان میںاقلیتوں کی نسل کشی کی دھمکیوں، ان کی مساجد اور عبادت گاہوں پر بڑھتے حملوں، نماز اجتماعات کو ہجومی تشدد کا نشانہ بنانے ، مسلمانوں کے گھروں اور کاروباری اداروں کے خلاف بلڈوزر کا بڑھتا استعمال اور انہیں زمین بوس کرنے کی بڑھتی کارروائیوں اور سب سے بڑھ کر دھمکیاں دینے والے لوگوں کو پولیس اور حکومتی انتظامیہ کی جانب سے تحفظ فراہم کرنے اور معاملات کے حوالہ سے کوئی کیس رجسٹرنہ کرنے کے مسلسل اور بڑھتے واقعات پر نہ صرف گہری تشویش ظاہر کی بلکہ حکومتی سطح پر سفارتی مشنوں کی وساطت سے کچھ پیغامات بھی دیئے جانے کی اطلاعات ہیں۔
ان مخصوص تناظر میں سپریم کورٹ کی ہدایت دور رس نتائج اور مضمرات کی حامل تصور کی جارہی ہے بلکہ وقت کا اہم ترین تقاضہ بھی فرض کیاجارہا ہے۔ سپریم کورٹ کی واضح ہدایات کی روشنی میں مرکز ی حکومت اور ریاستی حکومتوں کا ردعمل کیا رہے گا اور کس حد تک دھمکیاں دینے والوںاور منافرت سے آمیز بیانات دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی اس بارے میں انتظار رہے گا البتہ سپریم کورٹ نے جو راستہ اختیار کرلیا ہے وہ ملک کی تمام اقلیتوں کے لئے باعث راحت اور حوصلہ افزائی کا موجب بن جائے گا۔
تصویر کا دوسرا پہلو بھی ہے جس کو عموماً بعض مصلحتوں اور نظریہ ضرورت کے حوالہ سے نظرانداز کرنے کی روش اختیار کی جارہی ہے۔ اس کا تعلق مسلمانوں کے کچھ ان خودساختہ لیڈروں اور مذہبی علماء کے طریقہ کار، بیان بازیوں اور غیر ضروری بلکہ اشتعال انگیز حرکتوں سے ہے۔ اس حوالہ سے اویسی براداراں کے بیانات کا حوالہ دیا جارہاہے۔ جو اپنے حامیوں کو ہی نہیں بلکہ اثرات کے حوالہ سے ملک کے دوسرے حصوں میںرہائش پذیر مسلمان نوجوانوں کے جذبات کو مشتعل کرنے کا موجب بن جاتے ہیں۔یہ لیڈران خود تو محفوظ حصاروں میںعالیشان زندگی گذار رہے ہیں لیکن مسلمان نوجوانوں کے جذبات کو مشتعل اور ذہنوں کو آلودہ بناکر ہی دم لیتے ہیں۔ ان خودساختہ لیڈروں کی یہ بیان بازیاں دوسرے فرقوں کو موقعہ اور جواز فراہم کرتی ہیں کہ وہ جواب میں اپنا ردعمل ظاہرکریں۔
یہ خود ساختہ لیڈران مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی پسماندگی دورکرنے کے راستے تلاش نہیں کررہے ہیں، ان کی صحیح اور تعمیری راستوں پر چلنے کیلئے کسی نظم کا سہارا نہیں لے رہے ہیں، لیکن برعکس اس کے وقتاً فوقتاً کرائے جاتے رہے۔سروے رپورٹوں کا سہارا لے کر مسلمانوں کی پستی اور بچھڑے پن کا رونا رونے میں یدطولیٰ ضرور رکھتے ہیں۔ سالہاسال قبل سچر کمیٹی نے مسلمانوں کی حالت زار کے تعلق سے ایک رپورٹ ملکی عوام کے سامنے پیش کی،طویل عرصہ گزرنے کے باوجود ان خودساختہ مسلمان سیاسی ومذہبی لیڈروںنے سچر کمیٹی کی نشاندہی کی روشنی میں مسلمانوں کی بحیثیت مجموعی فلاح، ترقی، خوشحالی، بقاء اور سلامتی، تعلیمی اور معاشی پسماندگی وغیرہ امورات کے حوالہ سے اب تک ذرہ بھر بھی کردارادا نہیں کیا، کیا ہوتا تو زمین پر آج کی تاریخ میں منظرنامہ بدلا بدلا ضرور دکھائی دیتا۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

…اور اس کا بھی افتتاح ہوا!

Next Post

کوہلی ایک لاکھ تماشائیوں کے سامنے کھیلنے کے لیے بے تاب

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
کوہلی بین الاقوامی ٹی 20 رینکنگ میں 15 ویں نمبر پر

کوہلی ایک لاکھ تماشائیوں کے سامنے کھیلنے کے لیے بے تاب

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.