نئی دہلی/۲۲اکتوبر
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ دنیا میں اس وقت حالات ٹھیک نہیں ہیں اور کئی ممالک سنگین اقتصادی بحران کا شکار ہیں، اس دوران ہندوستان خود کو عالمی بحران سے بچانے کے لیے مسلسل نئے اقدامات کر رہا ہے اور خطرہ مول لے رہا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کی جانب سے کی گئی اصلاحات اس وقت عالمی بحرانوں سے نمٹنے میں کافی مدد مل رہی ہے اور حکومت ملک میں انٹرپرائز، روزگار اور بنیادی انفراسٹرکچر کی ترقی کےلئے مسلسل کوششیں کر رہی ہے ۔
ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے حکومت کے روزگار میلے کے پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ اگر ہندوستان خود کو کووڈ19 اور عالمی اقتصادی بحران سے اگر خود کو بچانے میں کامیاب رہا ہے تو یہ اس لئے ممکن ہوپارہا ہے کیونکہ گزشتہ آٹھ برسوں میں ہم نے ملکی معیشت کی وہ خامیاں دور کر دی ہیں جو رکاوٹیں پیدا کرتی تھیں۔ اس پروگرام میں مرکزی حکومت کے مختلف محکموں میں مختلف عہدوں کے لیے منتخب 75 ہزار امیدواروں کو تقرری خط تقسیم کیے گئے ۔
وزیر اعظم نے کہا”آج ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے ۔ سات آٹھ برسوں میں ہم دسویں نمبر سے پانچویں نمبر پر آگئے ہیں“۔
مودی نے کہا کہ اس وقت دنیا کے حالات ٹھیک نہیں اور بڑی معیشتیں مشکلات کا شکار ہیں اور کئی ممالک میں مہنگائی، بے روزگاری سمیت کئی مسائل اپنے عروج پر ہیں۔ کووڈ19 وبائی مرض کے مضر اثرات سو دنوں میں ختم ہونے والے نہیں ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا”لیکن اس کے باوجود ہندوستان پوری طاقت کے ساتھ مسلسل نئی نئی پہل کرکے ، تھوڑا سا خطرہ مول لے کر یہ کوشش کررہا ہے کہ ہم اپنے ملک کو دنیا میں پھیلے بحران سے بچا سکیں، اس کے ہمارے ملک پر کم اثرات ہوں“۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا امتحانی دور ہے لیکن آپ سب کے آشیرواد اور آپ سب کے تعاون سے ہم اب تک بچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ یہ اس لیے ممکن ہو رہا ہے کہ گزشتہ آٹھ برسوں میں ہم نے ملکی معیشت کی وہ خامیاں دور کر دی ہیں، جو رکاوٹیں کھڑی کرتی تھیں۔
خیال ر ہے کہ کووڈ 19 سے عالمی سپلائی چین میں خلل، یوکرین کی جنگ سے ایندھن اور اجناس کی منڈی میں اتھل پتھل کے درمیان اس وقت امریکہ اور یورپ میں افراط زر اپنے عروج پر ہے ۔ وہاں کے مرکزی بینک افراط زر کو روکنے کے لیے شرح سود بڑھا رہے ہیں جس سے ہندوستان جیسے ممالک کی کرنسیوں کی شرح تبادلہ پر دبا¶ پڑ رہا ہے ۔ اس کے باوجود ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشتوں میں سے ایک بنا ہوا ہے ۔
مودی نے کہا کہ مینوفیکچرنگ اور سیاحت وہ دو شعبے ہیں جن میں بڑی تعداد میں ملازمتیں ملتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج مرکزی حکومت ان پر بہت جامع انداز میں کام کر رہی ہے ۔ پوری دنیا سے کمپنیوں کے ہندوستان آنے‘ ہندوستان میں اپنی فیکٹریاں لگانے اور دنیا کی مانگ کو پورا کرنے کے عمل کو بھی آسان بنایا جا رہا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت زراعت، پرائیویٹ سیکٹر، چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کی مضبوطی کے لیے ماحول بنا رہی ہے ۔ یہ ملک کے سب سے بڑے روزگار دینے والے شعبے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا کے تحت نوجوانوں کو ملک کی صنعتوں کی ضروریات کے مطابق تربیت دینے کی ایک بڑی مہم چل رہی ہے ۔ اعلیٰ تعلیم کے سینکڑوں نئے ادارے بھی بنائے گئے ہیں۔” ہم نے نوجوانوں کےلئے اسپیس ٹیکنالوجی کا شعبہ کھول دیا ہے ، ڈرون پالیسی کو آسان بنایا گیا ہے تاکہ پورے ملک میں نوجوانوں کےلئے زیادہ سے زیادہ مواقع بڑھیں“۔
مودی نے کہا کہ ملک میں بڑی تعداد میں روزگار اور خود روزگار پیدا کرنے میں بینکاری نظام کی رکاوٹ کو بھی دور کر دیا گیا ہے ۔ مدرا یوجنا نے ملک کے گاووں اور چھوٹے شہروں میں انٹرپرینیورشپ کو بڑھایا ہے ۔ اس اسکیم کے تحت تقریباً 20 لاکھ کروڑ روپے کا قرض دیا گیا ہے ۔ اس میں بھی جتنے ساتھیوں کو یہ قرض ملا ہے ، ان میں ساڑھے سات کروڑ سے زیادہ لوگ وہ ہیں جنہوں نے پہلی بار اپنا کاروبار شروع کیا ہے ۔مدرا اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں سے تقریباً 70 فیصد خواتین ہیں۔