نئی دہلی//
یوکرین میں روسی حملوں میں اضافہ اور شہریوں اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان نے دونوں ممالک سے ایک بار پھر تشدد بند کرنے اور بات چیت اور سفارت کاری کے راستے پر چلنے کی اپیل کی ہے ۔
وزارت خارجہ کے ترجمان‘ارندم باگچی نے یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ یوکرین میں تنازعات میں اضافہ اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنائے جانے اور شہری ہلاکتوں پر ہندوستان کو گہری تشویش ہے ۔
باگچی نے کہا’’ہم پھر کہتے ہیں کہ تشدد میں اضافہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے ۔ ہم تشدد کو فوری طور پر ختم کرنے اور جلد از جلد مذاکرات اور سفارت کاری کے راستے پر آنے پر زور دیتے ہیں۔ ہندوستان کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں میں تعاون کیلئے تیار ہے ‘‘۔
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے ۲۲۹ویں روز روس نے آج یوکرین پر اپنا سب سے مضبوط میزائل حملہ کیا جس سے شہریوں کی جانوں اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ روس نے یہ حملہ کریمیا کو روس سے ملانے والے پل کے تباہ ہونے کے بعد جوابی کارروائی کے طور پر کیا ہے ۔
یوکرین کے فوجی سربراہ جنرل ویلری زالوزنی کے مطابق روس کی جانب سے۷۵سے زائد میزائل داغے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے۴۱میزائلوں کو یوکرین کے فضائی دفاعی نظام نے ناکام بنایا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ٹیلی گرام پوسٹ میں کہا’’وہ ہمیں پوری طرح سے ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ یوکرین میں آج صبح ہونے والے حملے ظاہر کرتے ہیں کہ روس ہمیں تباہ کرنے اور دنیاسے مٹانے کی کوشش کر رہا ہے ۔